محترم ہدایت اللہ ہیوبش صاحب

لجنہ اماء اللہ جرمنی کے جریدہ ’’خدیجہ‘‘ (نمبر 1 برائے سال 2011ء) کے حوالہ سے محترم ہدایت اللہ ہیوبش صاحب کا ذکرخیرکرتے ہوئے مکرمہ صادقہ ریکس صاحبہ لکھتی ہیں کہ 2009ء میں مَیں نے پہلی بار محترم ہدایت اللہ ہیوبش صاحب سے ملاقات کی۔ مَیں نے انہیں بتایا کہ میری رہائش جہاں پر ہے وہاں احمدیوں سے ملاقات بہت کم ہوتی ہے اس لئے مَیں اپنے مختلف دوروں میں زیادہ سے زیادہ احمدی بہنوں سے ملنے کی کوشش کرتی ہوں ۔ نیز یہ بھی کہ سفر کے دوران مجھے اپنی ذاتی حفاظت کی بھی فکر رہتی ہے اس لئے مَیں صرف احمدیوں پر بھروسہ کرتی ہوں ۔ اسی لمحہ آپ نے میری بات کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ مجھے مکمل بھروسہ صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی ذات پر ہی کرنا چاہئے۔
اس کے بعد میری اُن سے خط و کتابت جاری رہی۔ خطوط میں درج میرے سوالوں کا جواب وہ بڑی محبت اور محنت سے دیا کرتے تھے۔کبھی وہ میرا خط کسی مربی سلسلہ کو جواب کے لئے بھجواتے تو مجھے بھی ضرور مطلع کرتے اور یہ احساس اُن کو پوری طرح تھا کہ صرف خداتعالیٰ ہی تمام علوم کا سرچشمہ ہے۔
انہیں اِس بات کی بھی فکر رہتی کہ مَیں جماعتی پروگراموں میں شرکت کرتی رہوں ۔ اگر اُن سے رابطہ میں تاخیر ہوجاتی تو وہ اس بارہ میں بھی توجہ دلاتے۔ مجھے ایک بار اُن کے خاندان کے ہمراہ برطانیہ کے جلسہ سالانہ میں شمولیت کا موقع ملا۔ مجھے احساس ہوا کہ وہ انتہائی خیال رکھنے والے انسان تھے۔ قافلہ کے ہر فرد پر نظر ہوتی اور اُس کی آسائش کا خیال رکھتے۔ ہر بار سفر شروع کرنے سے پہلے اجتماعی دعا کرواتے۔ عورتوں کا سامان اٹھانا ہو یا شدید بارش میں خیمہ تبدیل کرنا ہو، وہ ہمیشہ وہاں موجود ہوتے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں