اخروٹ کے چند فوائد – جدید تحقیق کی روشنی میں

اخروٹ کے چند فوائد – جدید تحقیق کی روشنی میں
(محمود احمد ملک)

ڈرائی فروٹ میں سے اکثر ہرپہلو سے انسانی صحت کے لئے گوناگوں فوائد اپنے اندر رکھتے ہیں- ذیل میں چند تحقیقی رپورٹس اخروٹ کے استعمال کے حوالہ سے ملاحظہ فرمائیں:
٭ سائنس ڈیلی کی ویب سائیٹ پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں ماہرین نے بتایا ہے کہ پھلوں اور سبزیوں میں پائے جانے والے قدرتی اجزاء اکثر اوقات کیمیائی اجزاء پر مبنی ادویات کی نسبت مریض کے لئے زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
چنانچہ ایک نئی طبی مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ اخروٹ کا استعمال بڑی عمر کے افراد کی حرکت کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مفید ہے ۔بوسٹن میں قائم ٹرفٹز یونیورسٹی میں بڑی عمر کے افراد کے لئے غذائیت سے متعلق قائم جین مئیر تحقیقی مرکز میں ہونے والی ایک حالیہ ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ اخروٹ کی مناسب مقدار اپنی خوراک کا حصہ بنانے سے بڑی عمر کے افراد میں چلنے پھرنے کی صلاحیت اور سماجی رویوں کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ یہ تحقیقی جائزہ برطانوی جریدے نیوٹریشن میں شائع ہوا ہے۔ جبکہ ماہرین کا تعلقHNRCA کی نیوروسائنس لیبارٹری سے ہے جو امریکی محکمہ زراعت کا ایک تحقیقی ادارہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ کے اندر کئی تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں جن کے نتیجے میں اعصابی کارکردگی متأثر ہوتی ہے جس کی بڑی وجہ اعصاب کے خلیات کو مناسب مقدار میں آکسیجن کا فراہم نہ ہونا ہے۔ اس کے نتیجے میں ایسے افراد کو چلنے پھرنے کے دوران اپنا توازن برقرار رکھنے اور اپنے اعضاء کی کارکردگی میں ربط قائم رکھنے میں دشواری پیش آسکتی ہے اور ان کا حافظہ بھی متاثر ہو سکتا ہے۔ اِس حوالے سے چوہوں پر کئے جانے والے کامیاب تجربات سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ اخروٹ کی مناسب مقدار خوراک میں شامل کرنے سے اعصابی خلیات کی کارکردگی بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہے۔ قبل ازیں چوہوں پر ہی کی جانے والی تحقیق سے یہ ظاہر ہوچکا ہے کہ اخروٹ کا استعمال بریسٹ کینسر اور پراسٹیٹ کینسر کی روک تھام میں فائدہ مند ہے۔ اخروٹ کی افادیت اور بطور علاج استعمال سے متعلق انسانوں پر تجربات کئے جانے ابھی باقی ہیں۔
= رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اخروٹ اور تل کے دانوں میں پایا جانے والا تیل وٹامن E کے حصول کا بہترین ذریعہ تسلیم کیا جاتا ہے اور وٹامن ای کا ایک جزو Gamma Tocopherol ہے جو کینسر کا مقابلہ کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے۔ پرڈو یونیورسٹی کے ماہرین نے وٹامن ای کے اِس جزو کو جب پروسٹیٹ اور پھیپھڑے کے سرطانی خلیات کے خلاف استعمال کیا تو انہوں نے دیکھا کہ Gamma Tocopherol نے اُن خلیات کی افزائش روک دی تھی ۔اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ وٹامن ای کے اس مرکب نے رسولی کے خلیات کو تباہ کرنے کے باوجود صحت مند خلیات کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا تھا۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ یہ مخصوص جزو ، وٹامن ای کی دوائوں میں موجود نہیں ہوتا بلکہ آپ اسے تل کے تیل اور اخروٹ سے ہی حاصل کرسکتے ہیں۔
٭ امریکہ میں طبی ماہرین نے کہا ہے کہ بادام، مونگ پھلی اور اخروٹ کھانے والی خواتین کو ذیابیطس کی ٹائپ ٹُو بیماری لاحق ہونے کا خطرہ 27فیصد کم ہوتا ہے کیونکہ ان گریوں میں غیرسیرشدہ چکنائی اور کئی دوسرے غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو کہ جسم کی انسولین کو استعمال کرنے کی صلاحیت کو نہ صرف بہتر بنادیتے ہیں بلکہ خون میں گلوکوز کو بھی ایک مقررہ حد تک برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ ماہرین نے یہ نتائج 84 ہزار خواتین کا مطالعاتی تحقیقی جائزہ لینے کے بعد اخذ کئے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں