اس ارمغانِ زیست کا ارماں تمہی تو ہو – نظم

روزنامہ الفضل ربوہ 24مئی 2012ء میں مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کی ایک خوبصورت نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

اس ارمغانِ زیست کا ارماں تمہی تو ہو
اہل وفا کے چَین کا ساماں تمہی تو ہو
آقا! سبھی کے درد کا درماں تمہی تو ہو
تم ہو ہمارے دلبر و دلدار زندہ باد
اے قدسیوں کے قافلہ سالار زندہ باد
ابنِ غلامِ احمدِ مختار زندہ باد

سر پر محبتوں کا یہ سایہ رہے سدا
ابرِ کرم یہ پیار کا چھایا رہے سدا
ہر دل میں حسنِ یار سمایا رہے سدا
روشن ، حسین ، چہرۂ انوار زندہ باد
اے قدسیوں کے قافلہ سالار زندہ باد
ابنِ غلامِ احمدِ مختار زندہ باد

ہر لمحہ فرط و کیف کے ساماں رہیں یوں ہی
اس بزمِ لازوال پہ نازاں رہیں یوں ہی
ہم اپنی خوش نصیبی پہ فرحاں رہیں یوں ہی
اے رہنمائے محفلِ ابرار زندہ باد
اے قدسیوں کے قافلہ سالار زندہ باد
ابنِ غلامِ احمدِ مختار زندہ باد

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں