جامعہ احمدیہ سری لنکا

ہفت روزہ بدر قادیان 5 مارچ 2009ء میں جامعہ احمدیہ سری لنکا کے بارہ میں ایک تعارفی مضمون مکرم اے جی مشتاق احمد صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔
سری لنکا میں جامعہ احمدیہ Pasyala کینڈی روڈ نمبر 70 میں واقع ہے جہاں دو ایکڑ زمین کا ایک حصہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ کی اجازت سے 10 جولائی 2006ء کو جامعہ احمدیہ کے لئے مخصوص ہوا۔ پہلے یہ حصہ واقفین نَو اکیڈمی کے نام سے موسوم تھا جس کے پہلے چیئرمین سری لنکا کے سابق نیشنل پریذیڈنٹ مکرم ظفراللہ صاحب مقرر ہوئے۔ اُس وقت آٹھ واقفین نو طلباء شامل تھے۔ یہ جگہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ کی بابرکت خواہش کے مطابق جماعت کو حاصل ہوئی تھی کیونکہ جب حضورؒ 1983ء میں سری لنکا تشریف لائے تو آپؒ نے کینڈی کا سفر بھی اختیار کیا۔ واپسی پر آپؒ نے کینڈی روڈ Pasyala میں ایک جگہ کار سے اتر کر اس علاقہ میں احمدیت کے لئے ایک مرکز ہونے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
واقفین نَو اکیڈمی کی بنیاد حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے خصوصی نمائندہ محترم راجہ منیر احمد صاحب پرنسپل جونیئر سیکشن جامعہ احمدیہ ربوہ نے رکھی تھی۔ اکتوبر 2006ء میں جامعہ کے لئے عمارت کے نچلے حصہ میں ایک کلاس روم، لائبریری، بورڈنگ کے دو کمرے اور طعامگاہ وغیرہ مختص ہوئے۔ اس وقت پانچ واقفین نو طلباء زیر تعلیم ہیں جن کے لئے حضور انور نے مبشرین کا کورس مقرر فرمایا ہوا ہے۔ امسال درجہ ثالثہ دوسرے سمیسٹر کے لئے تعلیم جاری ہے۔ جامعہ کا کورس صرف 4 سال کے لئے ہے۔ طلباء صبح ساڑھے چار بجے سے رات دس بجے تک تربیتی عمل سے گزرتے ہیں۔ جامعہ احمدیہ سری لنکا کے لئے ایک بورڈ بھی مقرر ہے جس کے چیئرمین مکرم عبدالناصر صاحب نیشنل پریذیڈنٹ سری لنکا ہیں۔
طلباء کو اردو، فقہ احمدیہ، تاریخ احمدیت، تاریخ اسلام،موازنہ، ادب عربی، صرف ونحو، انشاء، الحدیث، ترجمۃ القرآن، تفسیر القرآن اور انگریزی، فارسی بھی پڑھائی جاتی ہے۔ کتب حضرت مسیح موعودؑ روزانہ پڑھائی جاتی ہیں۔ روزانہ خلفائے سلسلہ کے ارشادات اور خطبات بھی سنائے جاتے ہیں۔
اسی زمین میں دارالامان کے نام سے پرانی مضبوط عمارت قائم ہے جہاں MTA روم اور کوارٹرز موجود ہیں۔ حضور انور کی اجازت سے اسی زمین کے ایک حصہ میں قبرستان موصیان بھی بنایا گیا ہے۔ ایک بڑی مسجد ’’مسجد طاہر‘‘ بھی موجود ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں