ماں کے دودھ کا بچوں پر اثر – جدید تحقیق کی روشنی میں

ماں کے دودھ کا بچوں پر اثر – جدید تحقیق کی روشنی میں
( ناصر محمود پاشا)

ماں کا دودھ ذہانت کا منبع ہے- کینیڈا میں کی گئی تحقیق کے مطابق پیدائش کے بعد ماں کا دودھ پینے والے بچے اُن بچوں کے مقابلے میں زیادہ ذہین ہوتے ہیں جو بوتل کا دودھ پیتے ہیں۔ تاہم محققین اس امر کی وضاحت نہیں کرسکے کہ ماں کا دودھ پینے والے بچوں کی ذہانت میں بنیادی کردار ماں کے دودھ میں موجود بعض اجزاء کا تھا یا پھر اُس شفقت نے اہم کردار ادا کیا تھا جو ایک ماں اپنے بچے کو دودھ پلاتے ہوئے ظاہر کرتی ہے۔ اِس مطالعہ کے دوران سکولوں کے اساتذہ نے بھی بوتل سے دودھ پینے والوں کی نسبت ماں کا دودھ پینے والے بچوں کے تعلیمی لحاظ سے بہتر ہونے کی تصدیق کی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ماں کے دودھ میں پائے جانے والے فیٹی ایسڈز ذہانت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لیکن دودھ پلانے کے عمل کے دوران ماں بچے سے جس شفقت کا اظہار کرتی ہے، اس کی وجہ سے بچہ کے دماغ میں مستقل نوعیت کی تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں۔
٭ ایک حالیہ تحقیق نے بھی قبل ازیں ہونے والی اس تحقیق کی تصدیق کی ہے کہ پیدائش کے بعد ماں کا دودھ پینے والے بچے اُن بچوں کے مقابلے میں زیادہ ذہین ہوتے ہیں جو بوتل کا دودھ پیتے ہیں۔ حالیہ تحقیق کینیڈا کی میک گل یونیورسٹی میں کی گئی ہے جہاں محققین نے چھ سال کی عمر کو پہنچنے والے دونوں گروپوں کے بچوں کا ذَہانت کا امتحان لیا جس میں ماں کا دودھ پینے والے بچوں نے نمایاں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ تاہم محققین اس امر کی وضاحت نہیں کرسکے کہ ماں کا دودھ پینے والے بچوں کی ذہانت میں بنیادی کِردار ماں کے دودھ میں موجود بعض اجزاء کا تھا یا پھر اُس شفقت نے اہم کردار ادا کیا تھا جو ایک ماں اپنے بچے کو دودھ پلاتے ہوئے ظاہر کرتی ہے۔
تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ جن بچوں نے خاص طور پر ابتدائی تین ماہ تک ماں کا دودھ پیا تھا اور جن میں سے اکثر بارہ ماہ تک یہ دودھ پیتے رہے تھے، انہوں نے بچپن کے IQ ٹیسٹ میں اوسطاً 5.9 پوائنٹ زیادہ حاصل کئے تھے۔ اِس مطالعاتی تحقیق کے دوران سکول کے اساتذہ نے بھی ماں کا دودھ پینے والے بچوں کے تعلیمی لحاظ سے بہتر ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اور کہا ہے کہ ایسے بچوں کی لکھنے اور پڑھنے کی صلاحیتیں بوتل سے دودھ پینے والے بچوں کے مقابلے میں زیادہ متأثر کُن تھیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ماں کے دودھ میں پائے جانے والے فیٹی ایسڈز ذہانت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لیکن اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دودھ پلانے کے عمل کے دوران ماں اپنے بچے سے جس شفقت اور محبت کا اظہار کرتی ہے، اس کی وجہ سے نشوونما پانے والے دماغ میں مستقل نوعیت کی تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں۔ اسی طرح دودھ پلانے کے دوران ماں اور بچے کے درمیان زبانی بات چیت سے بھی بچوں کی ذہنی صلاحیت نمایاں ہوتی ہے۔
٭ امریکہ میں کی جانے والی ایک طبّی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ماں کی نشاستے سے بھرپور خوراک ماں کا دودھ پینے والے بچوں میں بھی موٹاپا پیدا کرسکتی ہے جس کے اثرات سے دونوں میں ذیابیطس ٹائپ ٹو کے امکانات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ تحقیق اوریجن ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف کولیراڈا کے ماہرین نے کی ہے اور اپنی رپورٹ میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ماں اور بچے کی صحت کے لئے ضروری ہے کہ حمل کے دوران یا حمل کے بعد کم نشاستے والی خوراک استعمال کی جائے جو نہ صرف ماں کو بلکہ بچے کو بھی موٹاپے اور اُس سے متعلقہ دیگر بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں