حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا اراکین مجلس انتخاب خلافت سے تاریخی خطاب

خدائی تقدیر کے تحت منصب خلافت پر متمکن ہونے کے بعد
سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا اراکین مجلس انتخاب خلافت سے پرسوز تاریخی خطاب
آپ سے درخواست ہے دعاؤں کے ذریعہ میری مدد فرمائیں ۔ اللہ تعالیٰ مجھے توفیق دے کہ آپ لوگوں کے لئے دعا کرسکوں۔ جو عہد ابھی کیا ہے اس پر پورا اتر سکوں ۔
میری گردن اب خداتعالیٰ کے ہاتھ میں ہے ۔ براہ راست خداتعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ اللہ تعالیٰ مجھے محض اور محض اپنے فضل سے ان کاموں کو کرنے کی توفیق عطا فرمائے جو اس کی رضا کے کام ہوں۔

(نوٹ: سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے پرمعارف خطبات و خطابات قرآن کریم، احادیث مبارکہ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات کی لطیف تفسیر ہیں- چنانچہ دوستوں کی خواہش پر ویب سائٹ ’’خادم مسرور‘‘ میں حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد فرمودہ تمام خطبات جمعہ اور خطابات upload کئے جارہے ہیں تاکہ تقاریر اور مضامین کی تیاری کے سلسلہ میں زیادہ سے زیادہ مواد ایک ہی جگہ پر باآسانی دستیاب ہوسکے)

سیدنا حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خلافت خامسہ کے نہایت ہی بابرکت منصب جلیلہ پر متمکن ہونے کے فوراً بعد مورخہ 22؍اپریل2003ء بعد نماز مغرب و عشاء مسجد فضل لندن میں ا راکین مجلس انتخاب خلافت سے بیعت لینے سے قبل رات دس بجکر پچاس منٹ پر جو مختصر ، جامع اور نہایت پُرسوز خطا ب فرمایا وہ ذیل میں من وعن درج کیا جاتاہے ۔
حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ نے حلف اٹھانے کے بعد وہیں کھڑے کھڑے دس بجکر پچاس منٹ پر اراکین مجلس خلافت سے خطاب فرمایا:

’’أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ
أَمَّا بَعْدُ فَأَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ- بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔ اَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔ مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ ۔ اِیَّا کَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ۔
اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ۔ صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْھِمْ، اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ۔ صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْھِمْ، اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ۔صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْھِمْ غَیْرِالْمَغْضُوْبِ عَلَیْھِمْ وَلَاالضَّآلِّیْنَ ۔

آج جس کام کے لئے یہاں مجھے لایا گیاہے قطعاً اس کا علم نہیں۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے علم وعرفان کو آپ سنتے رہے ، دیکھتے رہے۔ خاکسار میں تو کسی بھی قسم کا علم نہیں ہے۔ بہرحال یہاں کیونکہ قواعد میں کسی قسم کی معذرت کی اجازت نہیں اس لئے خاموشی سے اس کو قبول کرنے کے سوا چارہ نہیں۔ آپ لوگوں سے یہ درخواست ہے کہ اگر خدا کو حاضرناظر جان کر اس یقین کے ساتھ کہ خاکسار یہ فریضہ ادا کرسکتاہے خاکسار کو اس مقصد کے لئے، اس کام کے لئے مقرر کیا ہے تو آپ سے درخواست ہے میری مدد فرمائیں دعاؤں کے ذریعہ ۔ نہایت عاجز انسان ہوں۔ دعاؤں کے بغیر یہ سلسلہ چلنے والانہیں۔ اللہ تعالیٰ مجھے بھی توفیق دے کہ آپ لوگوں کے لئے دعا کرسکوں۔ جو عہدابھی کیاہے اُس پرپورا اتر سکوں۔ اور آپ لوگوں سے بھی درخواست ہے کہ دعائوں سے ، دعاؤں سے ،بہت دعاؤں سے میری مدد کریں ۔اب حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒکے الفاظ میں ہی ایک فقرہ اور کہتاہوں کہ میری گردن اب خداتعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ براہ راست خداتعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ اللہ تعالیٰ مجھے محض اور محض اپنے فضل سے ان کاموں کو کرنے کی توفیق عطا فرمائے جو اس کی رضا کے کام ہوں۔ آمین‘‘۔
(الفضل انٹرنیشنل 12؍دسمبر2003ء)

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں