حضرت سید بدرالدین باکھریؒ

حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ کے نانا جان حضرت ڈاکٹر سید عبدالستار شاہ صاحب کا سلسلہ نسب آٹھویں نویں پشت سے حضرت سید بدرالدین باکھریؒ سے جاملتا ہے جن کا مزار اوچ شریف ضلع بہاول پور میں واقع ہے۔ روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 30 ستمبر 2010ء میں آپؒ کا مختصر تعارف مکرم عطاء العلیم شاہد صاحب کے قلم سے شائع ہوا ہے۔
حضرت سید بدرالدین باکھریؒ کے والد محترم کا نام محمد صدرالدین حسینی تھا۔ آپ کے جدامجد سید محمد بن شجاع ملی تھے۔ آپؒ کی پیدائش 640 ھ میں ہوئی اور 685 ھ میں اوچ شریف تشریف لائے۔ آپ باکھری اس لئے کہلاتے تھے کہ سندھ میں جس مقام پر آپ کے آباء و اجداد عرب سے آکر آباد ہوئے اس کا پہلے نام بقرہ تھا۔ جو بعد میں باکھری یا بکھری میں تبدیل ہوگیا۔ اس بستی کا پہلا نام منصورہ تھا۔ آپ کا وصال 2 رجب 700ھ میں اوچ شریف میں ہوا اور یہیں مغرب کی جانب اونچائی پر آپؒ کا مزار بنا جو دیکھنے میں بہت سادہ اور غریب بزرگ کامزار لگتا ہے۔ جبکہ دوسرے مزاروں کی ظاہری حالت اس سے بہت اچھی ہے۔ آپؒ کے مزار کے جنوب میں آپ کے داماد حضرت سید سرخ جلالؒ کا مزار ہے
حضرت سید سرخ جلالؒ کے والد کا نام سید علی ابوالمولد بن جعفر حسینی تھا اور اُن کا سلسلہ نسب نوواسطوں سے حضرت امام محمد تقیؒ تک اور حضرت علیؓ سے 18ویں پشت میں جا ملتا ہے۔ آپؓ 641ھ میں اوچ شریف آگئے اور آپ کی حضرت سید بدرالدین صاحب باکھریؒ کی بیٹی زہرہ کے ساتھ شادی ہوئی اور اس رشتہ کے متعلق آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے آپؒ کو خواب میں بتایا کہ یہ بابرکت ہوگا۔ آپؒ برصغیر میں حضرت بہاء الدین زکریاؒ ملتانی سے متأثر تھے اور اسی لئے آپؒ بخارا جیسے ٹھنڈے علاقہ کو چھوڑ کر اس گرم علاقہ میں آکر آباد ہوگئے۔ ایک دفعہ گرمی میں آپ کو بخارا کی یاد آئی تو آپ نے فارسی میں اس کو یاد کیا تو خدا نے آسمان سے بادل برسائے۔ آپ اکثر سرخ لباس پہنتے تھے اس وجہ سے آپ کا نام سرخ پوش پڑ گیا۔ آپ نے ایک مدرسہ بھی قائم کیا جس میں اس زمانے کی اسلامی موضوعات کی کتب تفسیر و فقہ و حدیث و منطق وغیرہ کے دروس ہوا کرتے تھے۔ آپ کا وصال 690ھ 14 جمادی الاول اور عیسوی اعتبار سے 20 مئی 1291ء کو ہوا۔ یوں آپ 95 سال کی عمر پا کر اس دنیا سے رخصت ہوئے۔ آپ کے لقب ’’مخدوم‘‘ کے اعداد سے آپ کی وفات کی تاریخ ثابت ہوتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں