حضرت میاں محمد اکبر صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍جولائی 2011ء میں حضرت میاں محمد اکبر صاحبؓ ابن منشی محمد ابراہیم صاحب کا مختصر سوانحی خاکہ شائع ہوا ہے۔
حضرت میاں محمد اکبر صاحبؓ بٹالہ میں دکانداری اور ٹھیکیداری کرتے تھے۔ براہین احمدیہ میں سورۃ فاتحہ کی تفسیر پڑھ کر 1889ء میں احمدی ہوئے۔ آپؓ اپنی آخری بیماری میں قادیان آ گئے تھے۔ حضرت مسیح موعودؑ آپ کی عیادت کو بھی تشریف لے گئے۔ آپ بہت مخلص اور شیدائی احمدی تھے۔ حضرت شیخ یعقوب علی صاحبؓ عرفانی نے آپؓ کو بٹالہ کا آدم قرار دیا ہے۔ قادیان جانے والے مہمان آپ کے ہاں ٹھہرتے تھے۔ آپ ان کی مہمان نوازی کرتے تھے۔ نیز قادیان کی ریلوے بلٹیاں اور دیگر تعمیراتی و سامان خورو نوش قادیان پہنچاتے تھے۔
حضور علیہ السلام نے ’براہین احمدیہ‘ اور ’آئینہ کمالات اسلام‘ میں جلسہ سالانہ میں شامل ہونے والوں کی فہرست، ’آریہ دھرم‘ میں دستخط کنندگان، ’سراج منیر‘ میں چندہ مہمان خانہ، ’تحفہ قیصریہ‘ میں جلسہ ڈائمنڈ جوبلی اور ’کتاب البریہ‘ میں پُرامن جماعت کے ضمن میں آپؓ کا ذکر فرمایا ہے۔
حضرت میاں محمد اکبر صاحبؓ کی وفات 23جولائی 1900ء کو ہوئی۔ حضرت مسیح موعودؑ نے جنازہ پڑھایا اور قادیان میں تدفین ہوئی۔ آپ کے تین بیٹے تھے اور آپؓ حضرت مولوی محمد حسین صاحبؓ سبز پگڑی والے کے تایا تھے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں