خدام الاحمدیہ اور خدمت خلق

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے ’’خدمت خلق‘‘ کے حوالہ سے شائع ہونے والے سالانہ نمبر 2011ء میں مکرم افتخار احمد انور صاحب کے قلم سے مجلس خدام الاحمدیہ کے تحت سرانجام دیئے جانے والے خدمت خلق کے چند شاندار کارناموں کا مختصر ذکر کیا گیا ہے۔
حضرت مصلح موعودؓ نے 1938ء میں خدام الاحمدیہ کا اجراء فرمایا۔ اس تنظیم میں متعدد شعبوں میں ایک شعبہ خدمت خلق بھی ہے جس کا مقصد خدام کو بلاامتیاز مذہب و ملّت بنی نوع انسان کی بے لوث خدمت کے لئے ہمہ وقت تیار رکھنا ہے۔
اس مضمون میں سیلاب اور زلزلے جیسی قدرتی آفات اور تباہ کاریوں سے لے کر غریبوں ، ضرورتمندوں ، ناداروں ، یتیموں حتیٰ کہ جیلوں میں قید بعض مجبور، بے کس اور لاچار قیدیوں کی داد رسی اور ان کے قانونی، مالی اور چھوٹے موٹے دیگر مسائل حل کرنے جیسے کاموں کا اجمالی تذکرہ ہے۔ فری میڈیکل کیمپس اور سانحہ لاہور 2010ء کے بعد کی جانے والی خدمات کا ذکر ہے نیز بعض اہم منصوبوں کا تعارف بھی کروایا گیا ہے جن میں ادارہ نورالعین دائرۃ الخدمۃالانسانیۃ کے تحت بلڈ بنک، تھیلسیمیا و ہیموفیلیا یونٹ، ڈینٹل سیکشن، ویکسینیشن سنٹر، فزیوتھراپی کلینک اور نور آئی ڈونرز ایسوسی ایشن و آئی بینک شامل ہیں ۔ اسی طرح طاہر ہومیوپیتھک ہاسپٹل اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے کوائف بھی شامل اشاعت ہیں ۔ 2000ء میں ناصر فائر اینڈ ریسکیو سروس کا قیام بھی خدمت خلق کے سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ یہ ادارہ آتشزدگی کے سالانہ اوسطاً پندرہ واقعات میں فائرفائٹنگ اور ریسکیو کی خدمات مہیا کرتا رہا ہے۔ جبکہ سیلاب اور دیگر آفات میں بھی قابل قدر خدمت بجالانے کی توفیق پائی ہے۔ اس ادارہ میں کارکنان کی تعداد 112 ہے جبکہ 563 کی تعداد میں خدام اور اطفال رضاکارانہ خدمت کے لئے رجسٹرڈ ہیں جن کی تربیت کے لئے باقاعدگی سے ریفریشر کورسز منعقد کئے جاتے ہیں ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں