خطبہ جمعہ سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرمودہ 4؍نومبر2005ء

انسان کا کیا حرج ہے اگر وہ فسق و فجور چھوڑ دے۔ اٹھو اور اس آگ کو اپنے آنسوؤں سے بجھاؤ۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے لئے بھی اور انسانیت کے لئے بھی دعاؤں کی توفیق دے اور دنیا میں امن اور صلح اور آشتی قائم ہو۔
خطبہ جمعہ سیدنا امیر المومنین حضرت مرزا مسرور احمدخلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
فرمودہ 4؍نومبر2005 ء (04؍ نبوت 1384ہجری شمسی) بمقام مسجد بیت الفتوح لندن برطانیہ

(نوٹ: سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے پرمعارف خطبات و خطابات قرآن کریم، احادیث مبارکہ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات کی لطیف تفسیر ہیں- چنانچہ دوستوں کی خواہش پر ویب سائٹ ’’خادم مسرور‘‘ میں حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد فرمودہ تمام خطبات جمعہ اور خطابات upload کئے جارہے ہیں تاکہ تقاریر اور مضامین کی تیاری کے سلسلہ میں زیادہ سے زیادہ مواد ایک ہی جگہ پر باآسانی دستیاب ہوسکے)

أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ
أَمَّا بَعْدُ فَأَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ- بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔ اَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔ مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ۔
اِھْدِناَ الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ۔ صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْھِمْ غَیْرِالْمَغْضُوْبِ عَلَیْھِمْ وَلَاالضَّآلِّیْنَ۔

1905ء میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ایک انذاری وحی کے بعدایک نظارہ دیکھا۔ایک رروح بڑی بے چینی کا اظہار کررہی ہے۔ ا س نظارے کے دیکھنے پر آپ نے فرمایا کہ :
انسان کا کیا حرج ہے اگر وہ فسق و فجور چھوڑ دے۔ کون سا اس میں اس کانقصان ہے اگر وہ مخلوق پرستی نہ کرے۔ آگ لگ چکی ہے۔ اٹھو اور اس آگ کو اپنے آنسوؤں سے بجھاؤ۔ (اشتہار الانذار 18؍اپریل1905ء بحوالہ تذکرہ ایڈیشن 2004ء صفحہ 450)
اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے لئے بھی اور انسانیت کے لئے بھی دعاؤں کی توفیق دے اور یہ جو آگ لگی ہوئی ہے اس کو اپنے آنسوؤں سے بجھانے کی توفیق عطا فرمائے اور دنیا میں امن اور صلح اور آشتی قائم ہو اور یہ لوگ مامور کو پہچاننے کے قابل ہوں۔ آمین۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں