رولڈایمنڈسن – قطب جنوبی کو دریافت کرنے والا مہم جُو

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18 جون 2011ء میں قطب جنوبی کو دریافت کرنے والے مہم جُو ’’رولڈایمنڈسن‘‘ (Roald Amundsen) کے مختصر حالات زندگی شامل اشاعت کئے گئے ہیں ۔
ایمنڈسن 16جولائی 1872ء کو اوسلو کے قریب ایک قصبہ Borge میں پیدا ہوا۔ میڈیکل کی تعلیم حاصل کی۔ 1897ء سے اُس نے اپنی مہمّات کا آغاز کیا۔ یکم جون 1903ء کو وہ ایک برف شکن جہاز میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ نہایت مشکل سفر پر روانہ ہوا۔ دو سال کے سفر کے بعد اُس نے کنگ ولیم جزیرے کے قریب قطب شمالی (North Pole) کا سراغ لگایا۔6 دسمبر 1905ء کو وہ شمالی امریکہ کے بحر منجمد کے ساحل کے ساتھ ساتھ بحر اوقیانوس سے بحرالکاہل میں داخل ہوا اور تین سال کے جان لیوا سفر کے بعد الاسکا کے مقام فورٹ ایگبرٹ تک پہنچا۔ دسمبر 1911ء میں وہ ناروے سے 7 آدمیوں اور 115 کتوں کی ٹیم لے کر قطب شمالی کی طرف روانہ ہوا لیکن پھر اپنا رُخ تبدیل کرکے قطب جنوبی کی طرف چل پڑا اور کامیابی سے وہاں پہنچ کر ناروے کا پرچم گاڑ دیا۔ اس کے بعد اُس نے کئی مہمّات کامیابی سے سر کیں اور قطب شمالی کے علاوہ الاسکا کے اُن علاقوں پر بھی پرواز کی جہاں ابھی انسانی قدم پہنچ نہیں پائے تھے۔
1928ء میں جنرل نوبائیل کا جہاز ’’اطالیہ‘‘ قطب جنوبی سے واپسی پر تباہ ہوگیا تو ایمنڈسن نے اُسے تلاش کرنے کے لئے اپنی خدمات پیش کیں لیکن اس مہم سے وہ کبھی لَوٹ کر نہ آیا۔ خیال ہے کہ وہ 18 جون 1928ء کو بحیرہ آرکٹک میں ایک ہوائی حادثے میں ہلاک ہوگیا۔
ایمنڈسن نے اپنی مہم جوئی کی کئی کتب شائع کیں جن میں 1927ء میں لکھی گئی کتاب ’’میری زندگی ایک مہم جو کی زندگی ہے‘‘ بہت مقبول ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں