مجلس انصاراللہ برطانیہ کا سالانہ اجتماع 2002ء

مجلس انصاراللہ برطانیہ کا سالانہ اجتماع 2002ء
(رپورٹ: فرخ سلطان)

(مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل لندن 27 دسمبر 2002ء)

خدا تعالیٰ کے فضل اور رحم کے ساتھ مجلس انصاراللہ برطانیہ کا سالانہ اجتماع 14 و 15؍ ستمبر 2002ء بروز ہفتہ و اتوار، مسجد بیت الفتوح مورڈن میں نہایت کامیابی سے منعقد ہوا۔
اجتماع سے ایک روز قبل، جمعۃالمبارک کی شام لندن اور دیگر قریبی علاقوں کے انصار اور اُن کے خاندانوں کو ایک تربیتی فورم کیلئے بلایا گیا جو شام سات بجے مسجد بیت الفتوح مورڈن میں منعقد ہوا۔ اس پروگرام میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے کُل حاضری قریباً گیارہ سو تھی۔ حاضرین میں 530 خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ اس اجلاس میں مکرم سید نصیر شاہ صاحب، مکرم مسعود احمد بشیر صاحب، مکرم مولانا نصیر احمد قمر صاحب اور مکرم سید منصور احمد شاہ صاحب (قائمقام امیر یوکے) نے ’’تربیت اولاد‘‘ کے موضوع پر خطاب کیا۔
اجتماع کا افتتاح مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ نے ہفتہ کے روز صبح قریباً ساڑھے دس بجے پرچم کشائی اور اپنے خطاب سے کیا۔ اپنے خطاب میں مکرم امیر صاحب نے مجلس انصاراللہ کے ساتھ اپنی وابستگی کا ذکر کرنے کے بعد اس بات پر خدا تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ جماعت جو عمارت بھی اپنے استعمال کے لئے حاصل کرتی ہے، خدا تعالیٰ اپنے فضل سے کچھ ہی عرصہ میں جماعت کی ترقیات کے پیش نظر اُسی وسیع عمارت کو چھوٹا کرکے دکھا دیتا ہے۔ آپ نے 11؍ستمبر کے حوالہ سے بھی مختلف امور پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے انصار کو دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی۔ اسی طرح سیدنا حضرت امیرالمومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی صحت و سلامتی والی لمبی فعال زندگی کے لئے بھی دعاؤں کی یاددہانی کروائی۔
اس کے بعد پروگرام کے مطابق بعض علمی مقابلہ جات کا انعقاد ہوا جن میں تلاوت قرآن کریم، نظم خوانی اور پیغام رسانی شامل تھے۔ دوپہر کے بعد تلقین عمل کے پروگرام میں مکرم و محترم مرزا عبدالحق صاحب امیر ضلع سرگودہا نے انصار سے خطاب کیا۔ آپ کے خطاب کا موضوع تھا: دین کو دنیا پر مقدم کرنا۔ آپ نے بہت سے روح پرور واقعات کے حوالہ سے اپنے مضمون کی وضاحت نہایت عمدگی سے کی۔
شام کو ورزشی مقابلہ جات منعقد ہوئے۔ جس کے بعد تبلیغی نشست کا انعقاد ہوا جو قریباً تین گھنٹے جاری رہی اور اس میں مجلس انصاراللہ کی تبلیغی کوششوں میں کمی کو دُور کرنے کے سلسلہ میں بعض احباب نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس مجلس کے مقررین میں مکرم بلال ایٹکنسن صاحب، مکرم چودھری امداد حسین صاحب، مکرم فواد حسن کانو صاحب مبلغ سیرالیون، مکرم منور احمد خورشید صاحب امیر سینیگال اور مکرم نسیم احمد باجوہ صاحب شامل تھے۔ اس موقع پر مکرم وسیم احمد چودھری صاحب صدر مجلس انصاراللہ یوکے نے اپنے خطاب میں مرکزی طور پر تیار کئے جانے والے کئی پروگراموں کا ذکر کیا جن میں مجالس کی طرف سے دلچسپی کا خاطر خواہ اظہار نہیں ہوا۔ انہوں نے زعماء اور ناظمین انصاراللہ کو اُن کی ذمہ داریوں کی طرف بھی توجہ دلائی۔
اتوار کی صبح مختلف علمی اور ورزشی مقابلہ جات منعقد ہوئے۔ سہ پہر کو منعقد ہونے والے اجلاس میں مکرم صدر صاحب انصاراللہ نے انصار کو اُن کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلاتے ہوئے ہرپہلو سے قربانیوں کے معیار بڑھاتے چلے جانے کی تلقین کی۔ اس موقع پر ہیومینیٹی فرسٹ کو ساڑھے آٹھ ہزار پاؤنڈ کا چیک بھی پیش کیا گیا۔ یہ رقم انصاراللہ کی چیریٹی واک کے ذریعہ اکٹھی کی گئی تھی۔ اس واک کے ذریعہ مجلس انصاراللہ نے چھ چیریٹیز کیلئے بیس ہزار پاؤنڈ سے زیادہ کی رقم اکٹھی کی تھی۔
اجتماع کے دونوں دن نماز تہجد کے علاوہ باقاعدگی سے درس القرآن اور درس الحدیث کے پروگرام بھی منعقد ہوتے رہے۔ اس موقع پر ایک تبلیغی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس کے انچارج مکرم عبدالہادی صاحب اور مکرم منیر کھوکھر صاحب تھے۔ اجتماع کے ایک اجلاس کے دوران مکرم چودھری ہادی علی صاحب نے ’’ذکر حبیب‘‘ کے عنوان سے تقریر کی۔
اتوار کی شام مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب نائب صدر انصاراللہ پاکستان نے علمی و ورزشی مقابلہ جات میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے انصار میں انعامات تقسیم فرمائے۔ امسال مجلس انصاراللہ ساؤتھ ریجن کی مجلس Shirly کو ’’علم انعامی‘‘ کا مستحق قرار دیا گیا اور ساؤتھ ریجن نے بہترین ریجن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ اختتامی اجلاس کی صدارت مکرم و محترم نواب منصور احمد خان صاحب وکیل التبشیر ربوہ نے کی۔ انہوں نے اپنے پُراثر اختتامی خطاب میں حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دعوت الی اللہ کے متعلق ارشادات کی روشنی میں انصار کو اُن کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ دعا کے ساتھ اجتماع اختتام پذیر ہوا۔
امسال اجتماع میں شامل ہونے والے برطانیہ کی مختلف مجالس سے انصار کی کُل تعداد 790 تھی جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 676 تھی۔ لیکن زائرین کی تعداد امسال 184 رہی جو گزشتہ سال 204 تھی۔ اس طرح حاضرین کی کُل تعداد امسال 974 ہے جو گزشتہ سال 880 تھی۔ اس حاضری میں تربیتی فورم کے شرکاء کی تعداد شامل نہیں کی گئی۔
اجتماع کمیٹی کے ناظم اعلیٰ مکرم مرزا عبدالرشید صاحب، اجتماع کمیٹی کے جملہ اراکین اور متعدد رضاکاروں نے پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے خصوصی محنت کی۔ اللہ تعالیٰ تمام کارکنان کو جزائے خیر سے نوازے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں