مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ کا سالانہ اجتماع 2002ء

مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ کا سالانہ اجتماع 2002ء
(رپورٹ: فرخ سلطان)

(مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل لندن 13 دسمبر 2002ء)

مؤرخہ 6،7،8 ستمبر 2002ء کو مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ کا تیسواں سالانہ اجتماع اسلام آباد (یوکے) میں نہایت کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا۔ اس اجتماع میں 1122؍خدام اور 575؍اطفال شامل ہوئے۔ اس طرح خدام و اطفال کی مجموعی تعداد 1697؍ رہی جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 1596 تھی۔
خدام و اطفال نے جمعۃالمبارک کے روز مسجد بیت الفضل لندن میں ہونے والی سیدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی مجلس عرفان میں شرکت کی۔اگرچہ یہ مجلس عرفان اردو زبان میں ہوتی ہے لیکن اُس روز انگریزی دان خدام و اطفال کے لئے خاص طور پر انگریزی زبان میں رواں ترجمہ کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔
اجتماع کے دوران متعدد علمی اور ورزشی مقابلہ جات منعقد ہوئے۔ امسال ایک کلوز سرکٹ ٹی وی سے، جسے ’’اجتماع ٹی وی‘‘ کا نام دیا گیا تھا، مختلف نشریات پیش کی جاتی رہیں جن میں نظمیں اور اجتماع کی مارکی میں ہونے والے پروگرام شامل تھے۔ امسال اجتماع کا پروگرام پہلی بار ایک مختصر کتابچہ کی شکل میں شائع کیا گیا تھا جس میں مجلس خدام الاحمدیہ کے حوالہ سے دلچسپ مضامین بھی شامل تھے۔
ہفتہ کے روز مکرم ابراہیم احمد نونن صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ نے خدام و اطفال سے خطاب کرتے ہوئے بچوں کی تربیت پر زور دیا اور بتایا کہ سچائی کو تربیت میں بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ نیز اچھے کردارکا مظاہرہ کرنا بھی ضروری ہے جسے بچے نقل کریں۔ آپ نے مزید کہا کہ خدا تعالیٰ کے فضل سے مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ کی مجلس عاملہ کے بعض اراکین کا تعلق دنیا کے مختلف حصوں سے ہے اور یہ احمدیت کی صداقت کا ایک نشان ہے۔مکرم عبدالغنی جہانگیر خان صاحب انچارج فرنچ ڈیسک نے دو مختلف اجلاسات میں نماز کی اہمیت اور اس کے آداب پر روشنی ڈالی۔

آپ نے آنحضورﷺ کی پاکیزہ زندگی سے مختلف مثالیں بیان کرتے ہوئے اپنے مضمون کی وضاحت کی۔ اُس زمانہ کے عرب معاشرہ کی حالت زار کا نقشہ کھینچنے کے بعد آپ نے بتایا کہ آنحضورﷺ کی دعاؤں کے طفیل خدا تعالیٰ نے اُس معاشرہ کی کایا ہی پلٹ دی۔ پس دعاؤں کی طاقت سے ہمیں بھی اپنی زندگیوں اور اپنے حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے رہنا چاہئے۔
ہفتہ کی شام لوائے خدام الاحمدیہ لہرایا گیا۔ اس موقع پر خدام کا ترانہ بھی پیش کیا گیا۔ پھر ایک مجلس سوال و جواب کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں مکرم و محترم مرزا عبدالحق صاحب امیر ضلع سرگودھا نے اپنی زندگی اور تین خلفائے سلسلہ عالیہ احمدیہ(سیدنا حضرت مصلح موعودؓ، حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ اور حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز) کے ایمان افروز واقعات کے حوالہ سے خدام کے سوالات کے جواب دیئے۔ اس موقع پر مکرم ابراہیم احمد نونن صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ، مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب امام مسجد فضل لندن اور مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ نے بھی خدام و اطفال کے متعدد سوالات کے جواب دیئے۔ یہ دلچسپ مجلس وقت کی کمی کی وجہ سے ختم کرنا پڑی جس کے بعد مغرب و عشاء کی نمازیں باجماعت ادا کی گئیں ۔ اور پھر ’’باربی کیو‘‘ ہوا جس میں تمام علاقوں نے اپنا علیحدہ انتظام کیا ہوا تھا جبکہ ایک مرکزی باربی کیو کا بھی اہتمام تھا جس سے مہمان لطف اندوز ہوئے۔
دونوں روز اجتماع کے باقاعدہ پروگرام کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ جو مختلف علمی اور ورزشی مقابلہ جات ہوئے ان میں تلاوت، نظم خوانی، معلومات عامہ، تقریر، فٹ بال، والی بال، رسہ کشی، روک دوڑ اور ایتھلیٹکس وغیرہ شامل تھے۔
اجتماع کے اس آخری دن متعدد علماء نے خدام و اطفال سے خطاب بھی کیا۔

مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب نے ’’ذکر حبیبؑ‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے نماز اور وضو کے حوالہ سے حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی پاکیزہ سیرت بیان کی۔ مکرم رفیق احمد حیات صاحب نے دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں خدام و اطفال کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ آپ نے بتایا کہ گزشتہ سال 11؍ستمبر کے واقعات کے بعد مختلف نشریاتی پروگراموں اور اخبارات و رسائل میں اسلام کی صحیح تصویرکشی نہیں کی گئی۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم احمدیت کی تعلیم کی روشنی میں اُن اعتراضات کا جواب دیں جو اسلام پر کئے جاتے ہیں اور دعوت الی اللہ کے سلسلہ میں اپنے فرائض ادا کرنے کی کوشش کریں۔ آپ نے بتایا کہ تبلیغ کے لئے ایسی مجالس سوال و جواب بہت کامیاب ثابت ہورہی ہیں جن میں مختلف فکر اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد مدعو کئے جاتے ہیں۔ آج کے دَور میں لوگوں کی ان مجالس میں دلچسپی یہ ثابت کرتی ہے کہ وہ اسلام کی اُس حسین تعلیم کو جاننا چاہتے ہیں جو احمدیت کے ذریعہ پیش کی گئی ہے۔
اختتامی اجلاس کی صدارت مکرم و محترم منصور احمد خان صاحب وکیل التبشیر ربوہ نے کی۔ اس موقع پر مکرم ابراہیم احمد نونن صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ نے اجتماع کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے شامل ہونے والے خدام کا شکریہ ادا کیا نیز حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے لئے دعا کی یاددہانی کروائی۔ محترم نواب منصور احمد خان صاحب نے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے خدام میں انعامات تقسیم کئے ۔ دعا کے ساتھ اجتماع اختتام کو پہنچا۔
خدا تعالیٰ کے فضل سے مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ کا سہ روزہ اجتماع مختلف پروگراموں کو سمیٹتا ہوا بخیروخوبی اتوار کی شام اختتام پذیر ہوا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں