محترم محمد اشرف اسحٰق صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23ستمبر 2011ء کی ایک خبر کے مطابق جماعت احمدیہ کے دیرینہ خادم اور مبلغ سلسلہ محترم مولانا محمد اشرف اسحٰق صاحب ابن مکرم محرم دین صاحب مورخہ 4ستمبر 2011ء کو چند ماہ پھیپھڑوں کی انفیکشن میں مبتلا رہ کر وفات پاگئے۔ بہشتی مقبرہ میں تدفین عمل میں آئی۔
محترم محمد اشرف اسحٰق صاحب 1946ء میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد جامعہ احمدیہ میں داخلہ لیا۔ 1970ء میں شاہد کی ڈگری حاصل کی۔ لمباعرصہ بیرونی ممالک میں خدمت کی توفیق پائی۔ آپ نے یوگنڈا میں قریباً چھ ماہ اور تنزانیہ میں قریباً 8سال کا عرصہ گزارا۔ 1984ء میں امیر ومشنری انچارج سورینام (جنوبی امریکہ) مقرر ہوئے۔ 1989ء میں واپس ربوہ آئے اور 1992ء میں پھر آپ کی تقرری فجی میں ہوئی ۔ دسمبر 1995ء میں واپسی ہوئی۔ کچھ عرصہ شعبہ تاریخ احمدیت میں خدمت کی جس کے بعد تا وفات وکالت اشاعت تحریک جدید ربوہ میں خدمات دینیہ میں مصروف رہے۔ ذیلی تنظیموں میں بھی مختلف شعبوں میں خدمات کرنے کی توفیق پائی۔ معتمد مجلس خدام الاحمدیہ مقامی ربوہ اور ناظم مجلس اطفال الاحمدیہ مقامی ربوہ کے علاوہ کوارٹرز تحریک جدید میں لمبا عرصہ تک بطور صدر محلہ خدمت کرتے رہے۔
آپ ملنسار ، مہمان نواز ، خاموش طبع اور نرم خُو طبیعت کے انسان تھے۔ خدمت دین کو ہمیشہ فوقیت دیتے۔ خلافت احمدیہ کے ساتھ پختہ تعلق رکھنے والے تھے۔ آپ نے پسماندگان میں اہلیہ مکرمہ فریدہ بشیر صاحبہ بنت مکرم چوہدری بشیر احمد صاحب مرحوم، ایک بیٹا اور تین بیٹیاں چھوڑی ہیں ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں