مکرمہ محمودہ ثروت بیگم صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 27اپریل 2010ء میں مکرم فہیم احمد صاحب نے اپنی والدہ محترمہ محمودہ ثروت بیگم صاحبہ کا مختصر ذکرخیر کیا ہے۔
محترمہ محمودہ ثروت صاحبہ 15؍اکتوبر 1919ء کو نوابشاہ سندھ میں پیدا ہوئیں جہاں آپ کے والد حضرت شیخ نیاز محمد صاحبؓ انسپکٹر پولیس تعینات تھے۔ وہ ضلع کراچی کے امیر جماعت بھی رہے ہیں۔ مرحومہ نے ابتدائی تعلیم سندھ میں حاصل کی اور پھر قادیان سے ثالثہ کا امتحان پاس کیا۔ آپ کی شادی محترم چوہدری محمد انعام اللہ صاحب (ابن حضرت بابو اکبر علی صاحبؓ آف سٹار ہوزری قادیان) سے ہوئی۔ قیام پاکستان کے بعد آپ لوگ ہجرت کرکے پہلے گوجرانوالہ اور بعد میں ملتان آبسے جہاں مرحومہ لجنہ کی ایک فعّال رکن رہیں۔ آپ پہلے جنرل سیکرٹری اور بعد ازاں لمبے عرصہ تک ملتان کی صدر رہیں۔
آپ کو مطالعہ کا بہت شوق تھا۔ تلاوتِ قرآن بہت کرتیں اور رمضان میں تین دَور مکمل کرتی تھیں۔ عمر کے آخری حصے میں بھی روزے رکھتیں۔ میز پر کتابوں کا ڈھیر موجود رہتا۔ درّثمین زبانی یاد تھی اور اپنی عمر کے آخری حصہ میں اشعار کا ورد کرتی رہتیں۔ غیراحمدی بچوں کو باقاعدگی سے قرآن ناظرہ پڑھاتیں اور دل کھول کر غرباء کی امداد کرتیں۔
جلسہ سالانہ ربوہ میں اپنے بچوں کے ساتھ شامل ہوتیں اور گھٹنوں کے درد کے باوجود ملتان سے لمبا سفر بس کے ذریعے کرتیں۔ بڑی سادہ زندگی گزاری۔ محدود آمد کے باوجود صبر اور شکر سے گزارا کیا اور کبھی شکایت نہ کی۔ اپنے بچوں کو صبر، محنت اور راضی برضا رہنے کا درس دیتیں اور اللہ تعالیٰ کو ہی ہر اجر دینے والی ہستی قرار دیتیں۔ اپنی اولاد کو خلافت سے وابستہ رہنے اور دل کھول کر چندہ دینے کی ترغیب کرتیں اور اپنی تنگدستی کے باوجود بھی غریب غرباء کی امداد کرتیں۔
آپ کے شوہر کی وفات 1997ء میں ہوئی۔ اور آپ نے ایک مختصر علالت کے بعد 10؍اکتوبر 2009ء کو بعمر 90 سال راولپنڈی میں وفات پائی۔ موصیہ ہونے کے باعث تدفین بہشتی مقبرہ ربوہ میں ہوئی۔ بوقت وفات آپ کا چندہ کا حساب فاضلہ تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں