مکرم ملک محمد نعیم صاحب ایڈووکیٹ

روزنامہ الفضل ربوہ 2؍اپریل 2011ء میں شامل اشاعت مکرم محمد فہیم ملک صاحب ا یڈووکیٹ نے اپنے مضمون میں اپنے چھوٹے بھائی مکرم ملک محمد نعیم صاحب ایڈووکیٹ ساہیوال کا ذکرخیر کیا ہے۔
مکرم ملک محمد نعیم صاحب ایڈووکیٹ ساہیوال ابن مکرم ملک محمد مستقیم ایڈووکیٹ 1942ء میں پیدا ہوئے اور 26فروری 2008ء کو اچانک حرکت قلب بند ہوجانے سے وفات پا گئے۔ آپ حضرت ڈاکٹر محمد ابراہیم صاحبؓ (بیعت 1904ء) کے پوتے اور حضرت میاں نظام الدین صاحبؓ ولد کریم بخش صاحب کے پڑپوتے تھے۔ دونوں اصحاب بہشتی مقبرہ قادیان میں مدفون ہیں۔ہمارے والد صاحب (قیامِ پاکستان سے قبل) امرتسر میں بطور انسپکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن تعینات تھے۔ پھر آپ مستقل رہائش کے لئے قادیان آگئے اور پھر پاکستان بننے کے بعد ساہیوال (منٹگمری) میں آبسے۔ یہیں مرحوم نے B.Sc. کی اور پھر والد صاحب کی خواہش پر لاء کالج لاہور سے L.L.B. کیا۔ اور تب سے وفات تک ساہیوال میں پریکٹس کرتے رہے۔ آپ والدین کے ساتھ ہی مقیم رہے اور اُن کی خاص خدمت کی توفیق پائی۔ ہمارے والد صاحب کی وفات 22مئی 2000ء کو ہوئی۔
مکرم ملک محمد نعیم صاحب نہایت سادہ طبیعت کے مالک تھے۔ کارہونے کے باوجود سائیکل پر کچہری اور شہر میں گھومتے تھے۔ غریب پرور تھے اور کئی غرباء کی بِلاامتیاز مذہب و عقیدہ مدد کیا کرتے تھے۔ وفات سے چند سال قبل وکالت چھوڑ دی تھی اور ہر سال چند مہینے اپنے بچوں کے پاس بیرونِ ملک گزارتے تھے۔ آپ نے بیوہ کے علاوہ تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں