وقت کے ساگر میں ہوتا کیا سے کیا دیکھا کئے – نظم

ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ اگست و ستمبر 2012ء میں مکرم منور احمد کنڈے صاحب کی ایک غزل شامل اشاعت ہے۔ یہ مختصر نظم ہدیۂ قارئین ہے:

وقت کے ساگر میں ہوتا کیا سے کیا دیکھا کئے
ناؤ اپنی ڈوبتی تھی ناخدا دیکھا کئے
ہم چلے اپنے وطن کو جذبۂ الفت کے ساتھ
اور وہاں پر نفرتوں کا سلسلہ دیکھا کئے
دندناتے گامزن تھے راستوں پہ راہزن
منزلوں پہ خون بہتا جا بجا دیکھا کئے
کیا شکایت خار سے ہو اب درونِ گلستاں
خار ، گُل سے زخم کھاتا بارہا دیکھا کئے
کیسا عبرت ناک منظر تھا منورؔ وہ کہ جب
آگ میں طیارۂ جنرل ضیاء دیکھا کئے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں