یہ کیا مناظر دکھاتے ہیں آپ – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ اکتوبر 2011ء میں شائع ہونے والی ایک نظم ہدیۂ قارئین ہے:

یہ کیا مناظر دکھاتے ہیں آپ
ہنساتے ہیں کچھ کچھ رُلاتے ہیں آپ
کبھی آس کی لَو بڑھاتے ہیں آپ
کبھی یاس میں چھوڑ جاتے ہیں آپ
کبھی رہتے ہیں جان بن کر میری
کبھی مجھ سے دامن چھڑاتے ہیں آپ
شبِ تار میں تھام کر میرا ہاتھ
اندھیروں سے مجھ کو بچاتے ہیں آپ
جو بحرِ گناہ میں لگوں ڈُوبنے
کنارے لگانے کو آتے ہیں آپ
سدا ساتھ دیں کب یہ فانی وجود
سدا ساتھ لیکن نبھاتے ہیں آپ

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں