حزن کے بادل چھٹے گزری شبِ تاریک و تار – نظم

ماہنامہ ’’اخبار احمدیہ‘‘ لندن جولائی و اگست 2003ء کی زینت مکرم عطاء المجیب راشد صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: حزن کے بادل چھٹے گزری شبِ تاریک و تار گلشنِ احمد میں پھر آئی بہار اندر بہار قدسیوں میں تذکرہ ہے حضرتِ مسرورؔ کا ہے یہی نغمہ لبوں پہ ہر کہیں لیل…

جنوں کے مرحلے عقل و خرد سے دُور ہوں گے – نظم

ماہنامہ ’’اخبار احمدیہ‘‘ لندن مئی 2003ء میں شامل اشاعت مکرم محمد افضل خان ترکی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں: جنوں کے مرحلے عقل و خرد سے دُور ہوں گے فراست کی نظر ہو، نُور سے معمور ہوں گے خلافت ہی وہ طاقِ جلوۂ حسن یقیں ہے ضیاء سے جس کی ، اندھیرے…

خندہ دل ، خندہ جبیں ، مہر و محبت کا بھی پیکر ٹھہرے – نظم

ماہنامہ ’’اخبار احمدیہ‘‘ لندن جولائی/اگست 2003ء میں شامل اشاعت مکرم آدم چغتائی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں: خندہ دل ، خندہ جبیں ، مہر و محبت کا بھی پیکر ٹھہرے کارواں پیار کا آئے تو اُسی شخص کے گھر پر ٹھہرے اس کو منظور ہوا جادۂ تسلیم و رضا تیرے بعد مسندِ…

پروفیسر ڈاکٹر امۃالکریم طلعت صاحبہ

ماہنامہ ’’اخبار احمدیہ‘‘ برطانیہ ستمبر 2002ء میں مکرم ڈاکٹر طلعت علی شیخ صاحب اپنی اہلیہ مکرمہ پروفیسر ڈاکٹر امۃالکریم طلعت صاحبہ کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ ایسی احمدی خواتین میں سے تھیں جنہوں نے مذہبی حدود کے دائرہ میں رہتے ہوئے تعلیم کی اُن بلندیوں کو چھوا جن کو اگر ناممکن…

ایک غیرمبائع عالم کی نصیحت – ہمیشہ خلافت سے وابستہ رہیں

مطبوعہ ہفت روزہ ’’الفضل انٹرنیشنل‘‘ لندن 26؍مئی 1995ء ماہنامہ اخبار احمدیہ یوکے رسالہ طارق یوکے رسالہ انصارالدین یوکے (صدسالہ خلافت نمبر) احمدیہ گزٹ کینیڈا ایک غیرمبائع عالم کی نصیحت – ہمیشہ خلافت سے وابستہ رہیں ہر احمدی کو خلافت اور خلیفہ وقت کی ذات سے جو عشق کا تعلق ہے وہ ساری دنیا میں کہیں…

بلڈ پریشر

ماہنامہ ’’اخبار احمدیہ‘‘ لندن مارچ 1999ء میں مکرم ڈاکٹر عطاء الرحمٰن صاحب کا بلڈپریشر کے بارہ میں ایک مضمون شائع ہوا ۔ سادہ زبان میں بلڈ پریشر جسم میں خون کا دباؤ بڑھ جانے کو کہتے ہیں اور یہ عمر، نسل اور ماحول کے زیر اثر بدلتا رہتا ہے۔ مثلاً افریقہ کے باشندوں کا بلڈپریشر…

جوں ہی اوجھل ہوا مہ تاباں = اِک نیا چاند نُور بار ہوا

“سیدنا طاہر نمبر” جماعت احمدیہ یوکے سیدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی وفات کے بعد ماہنامہ ’’اخبار احمدیہ‘‘ کے مئی/جون 2003ء کے شمارہ میں تفصیل سے اُن ایمان افروز حالات کی عکاسی کی گئی تھی جن کا نظارہ لندن میں ہزاروں افراد کے علاوہ ایم ٹی اے لاکھوں ناظرین بھی کر رہے…

عظیم الشان دَور کا اختتام اور عالیشان دَور کا آغاز

“سیدنا طاہر نمبر” جماعت احمدیہ یوکے سیدنا حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی وفات کے بعد ماہنامہ ’’اخبار احمدیہ‘‘ کے مئی/جون ۲۰۰۳ء کے شمارہ میں تفصیل سے اُن ایمان افروز حالات کی عکاسی کی گئی تھی جن کا نظارہ لندن میں ہزاروں افراد کے علاوہ ایم ٹی اے لاکھوں ناظرین بھی…

حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی آخری بیماری اور وفات کی روداد

“سیدنا طاہر نمبر” جماعت احمدیہ یوکے {حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللّٰہ تعالیٰ کے معالج اور معروف احمدی کارڈیالوجسٹ، مکرم ڈاکٹر مسعودالحسن نوری صاحب نے اپنے ایک انٹرویو میں حضورؒ کی بیماری اور وفات کے بعد کی روداد تفصیل سے بیان کی ہے۔ اس انٹرویو کا خلاصہ ہدیۂ قارئین ہے} (مرتّبہ: فرخ سلطان) حضور رحمہ اللہ…

سیرت مبارکہ کے چند روشن پہلو

“سیدنا طاہر نمبر” جماعت احمدیہ یوکے حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی سیرت مبارکہ کے چند روشن پہلو جو مختلف احباب نے اپنے تفصیلی مضامین میں بیان کئے ہیں۔ (مرتّبہ: ناصر پاشا) مکرم عطاء المجیب راشد صاحب امام مسجد فضل لندن بیان کرتے ہیں:- جب حضورؒ نے ہجرت فرمائی تو لندن تشریف لانے پر…

ہر نقش پا بلند ہے دیوار کی طرح

“سیدنا طاہر نمبر” جماعت احمدیہ یوکے (مرتّبہ: محمود احمد ملک) سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی پاکیزہ حیات جہد مسلسل سے عبارت ہے اور اس حیات جاوداں کا احاطہ چند خصوصی شماروں میں یقینا نہیں کیا جاسکتا۔ یہ ایک ایسا مسلسل مضمون ہے جو آئندہ صدیوں تک جاری رہے گا۔ حضورؒ کی بابرکت…

وہ ایک شخص نہیں اِک زمانہ تھا!

“سیدنا طاہر نمبر” جماعت احمدیہ یوکے خلافت رابعہ کے بابرکت عہد میں عظیم الشان جماعتی ترقیات اور دیگر اہم تاریخی واقعات پر ایک طائرانہ نظر 1928ء تا 2003ء (فرخ سلطان محمود) سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللّہ تعالیٰ کی پاکیزہ زندگی نہایت خوبصورتی سے تراشے ہوئے ایک ایسے ہیرے کی مانند تھی جو شش جہات…

فاصلے بڑھ گئے پر قرب تو سارے ہیں وہی- ’’سیدنا طاہر نمبر کا اداریہ‘‘

اداریہ ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ جماعت احمدیہ یوکے اس دنیا میں بعض لوگ ایسے بھی آتے ہیں جن کی خدا داد صلاحیتوں کے پاکیزہ اثرات اُن کی جسمانی وفات کے ساتھ ختم نہیں ہوجاتے بلکہ صدیوں تک اُن خوبصورت یادوں کی لذت محسوس کی جاتی ہے اور بنی نوع انسان پر اُن کے جاری کردہ احسانات…