انگریزی ادیب ولیم سڈنی پورٹر
(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، روزنامہ الفضل انٹرنیشنل 16؍جون 2025ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍فروری 2014ء میں مکرم عطاءالوحید باجوہ صاحب کے قلم سے مشہور انگریزی ادیب William Sydney Porter کا تعارف شامل اشاعت ہے جس نے O’Henry کے نام سے انگریزی ادب میں نمایاں مقام حاصل کیا۔
اوہینری امریکہ کی سٹیٹ Greensboro میں 11؍ستمبر1862ء کو ایک طبیب Algernon Sydney Portere کے ہاں پیدا ہوا۔ صرف تین سال کی عمر میں والدہ کی وفات ہوگئی تو دادی نے پرورش کی۔ نامساعد حالات کی وجہ سے پندرہ سال کی عمر میں سکول چھوڑ کر ایک فارم پر کام کرنا پڑا جہاں جانور پالے جاتے تھے۔ 1882ء میں اُس نے شادی کی۔ 1884ء سے اُس نے The Rolling Stone کے عنوان سے ایک مزاحیہ کالم ہفتہ وار لکھنا شروع کیا لیکن بدقسمتی سے جلد ہی اسے نشے کی لت پڑگئی۔ پھر ایک اخبار میں رپورٹر بنا۔ 1894ء میں ایک بینک میں کلرک تھا جب رقم خردبرد کرنے کے الزام پر کسی دوسری سٹیٹ میں چلاگیا۔ 1897ء میں اپنی بیوی کی وفات پر آسٹن آیا تو گرفتار ہوگیا۔ قید کے دوران اُس نے مختصر کہانیاں لکھنی شروع کیں اور آمدن سے اپنی بیٹی مارگریٹ کی مالی مدد کرتا رہا۔ جلد ہی اپنی کہانیوں کی بدولت وہ شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گیا۔ 1901ء میں اُس نے اپنا قلمی نام اوہینری اختیار کیا۔ 1902ء میں وہ نیویارک آگیا اور ایک اخبار سے وابستہ ہوگیا۔ پھر یکے بعد دیگرے اُس کی کہانیوں کے دس مجموعے شائع ہوئے جن میں قریباً چھ سو کہانیاں تھیں۔ اوہینری کی عمر کا آخری حصہ نشہ اور غربت کی وجہ سے انتہائی تکلیف سے دوچار تھا۔ 1907ء میں اُس نے دوسری شادی کی جو ناکام ہوگئی۔ 5؍جون1910ء کو وہ جگر سکڑنے کی بیماری سے وفات پاگیا۔ 1918ء سے ایک سالانہ ایوارڈ اُس کے نام سے بہترین کہانی نویس کے لیے جاری کیا گیا۔ یہ ایوارڈ آج بھی جاری ہے۔ اُس کی کتابیں انگریزی ادب کے نصاب میں شامل ہیں۔