اک ہجر میرے شہر کی آنکھوں میں بسا کے – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍اکتوبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرمہ تہمینہ ثمین صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:
اک ہجر میرے شہر کی آنکھوں میں بسا کے
وہ چھوڑ گیا ہے ہمیں دیوانہ بنا کے
دے دل بڑا مجھ کو کہ مرا غم بھی بڑا ہے
کم ہوتا نہیں درد فقط اشک بہا کے
منزل پہ پہنچنے کے لئے زاد سفر ہیں
وہ چھوڑ گیا پیچھے خزانے جو دعا کے
ہوتا رہے گا روح کی سیرابی کا ساماں
ممکن نہیں ٹل جائیں کبھی وعدے خدا کے