اے وطن جب بھی تجھے میری ضرورت ہوگی … نظم
(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل، 24؍مارچ، یوم پاکستان 2025ء)

روزنامہ’’الفضل‘‘ربوہ 13؍اگست 2014ء کی زینت محترم ثاقب زیروی صاحب کی اپنے پاک وطن کے حوالے سے کہی جانے والی ایک نظم میں سے انتخاب پیش ہے:
اے وطن جب بھی تجھے میری ضرورت ہوگی
میری ہر سانس تحفّظ کی ضمانت ہوگی
مَیں کہ اِک راندۂ درگاہ ترا ٹھہرا ہوں
دیکھنا مجھ سے ہی اِک دن تری زینت ہوگی

جاگزیں قائداعظم کے ارادوں میں جو تھی
تیری عظمت کی ضمانت وہی قوّت ہوگی
اب حقائق بھی بدلنے لگے یارانِ وطن
اِس سے بڑھ کر کہاں توہینِ صداقت ہوگی
ذکرِ محبوب پہ کٹتی ہے زباں دیکھیے تو
یہ نہ سوچا تھا کہ اِک روز یہ صورت ہوگی
جہاں مذہب ہو ریاکاری ، عقیدہ ہو فریب
کیسے کہہ دوں کہ وہاں بارشِ رحمت ہوگی
اُس سے بڑھ کر ہے بھلا کون علیم اور خبیر
’’مَیں اگر عرض کروں گا تو شکایت ہوگی‘‘
بہت اچھی نظم ہے۔
یوم پاکستان کے حوالے سے دونوں مضامین اور نظم کا انتخاب بہت عمدہ ہے۔ دراصل ہر چیز بر موقع و بر محل ہی اچھی لگتی ہے اور مفید ہوتی ہے۔