اے کاش! مُیسّر ہو دیدار خلافت کا – نظم

ماہنامہ ’’تحریک جدید‘‘ ربوہ دسمبر 2008ء میں شائع ہونے والی مکرم عبدالسلام اسلام صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:

اے کاش! مُیسّر ہو دیدار خلافت کا
جی بھر کے کبھی دیکھوں دربار خلافت کا
صد رنگ ہیں پھول اِس میں چشمے ہیں گھنا سایہ
جنّت کے مشابہ ہے گلزار خلافت کا
حق آپ جو کرتا ہے توصیف خلافت کی
ہم کیوں نہ کریں تازہ اقرار خلافت کا
ابلیس کا پڑھ قصہ عبرت کی نگاہوں سے
انکار خدا کا ہے انکار خلافت کا
دنیا میں کہاں طاقت تعمیر خلافت کی
اسلامؔ خدا خود ہے معمار خلافت کا

عبدالسلام اسلام صاحب
50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں