بوڈاپسٹ۔ ہنگری

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14 جولائی 2012ءمیں دریائے ڈینیوب کے کنارے آباد دو شہروں کے حسین ملاپ ’بوڈاپسٹ‘ کا تعارف پیش کیا گیا ہے جو خوبصورتی میں یورپ کا دوسرا بڑا شہر قرار پاتا ہے۔
ہنگری کا دارالحکومت ’بوڈاپسٹ‘ دریا کے دونوں کناروں پر آباد دو شہروں بوڈاؔ اور پسٹؔ کے اتحاد سے وجود میں آیا۔ یہ اتحاد آسٹروہنگیرین شہنشاہ فرانزجوزف نے 1872ء میں کیا تھا۔ اس وقت بوڈاپسٹ کا رقبہ 525 مربع کلومیٹر ہے جبکہ آبادی 20 لاکھ افراد پر مشتمل ہے جن کی اکثریت سرمایہ کاری کی بدولت خوشحال ہے۔ بوڈاؔ سرسبز پہاڑیوں پر آباد ہے جبکہ پسٹؔ کا علاقہ ہموار میدان ہے۔ بوڈاپسٹ ایک صنعتی اور ثقافتی شہر ہونے کے علاوہ چونکہ کھلی بلیک مارکیٹ بھی ہے اس لئے بہت سے یورپی سرمایہ کار یہاں وسیع پیمانے پر نجی کاروبار کرتے ہیں۔
1980ء میں ہنگری مشرقی یورپ کا پہلا ملک تھا جس نے کمیونسٹ بلاک سے علیحدگی اختیار کی اور کثیر جماعتی جمہوریت کی طرف سفر کا آغاز کیا۔
ایک پہاڑی کے دامن میں واقع بوڈاؔ کا قلعہ تیرھویں صدی کی ایک عظیم یادگار ہے اور شاہی محل سیاحوں کے لئے کشش کا باعث ہے۔
1703ء کے بعد بوڈاؔ اور پسٹؔ کو آزاد شہروں کی حیثیت دے دی گئی تھی۔ 1919ء میں یہاں اشتراکی حکومت کا قیام عمل میں آیا اور 1920ء میں بوڈاپسٹ کو آزاد ہنگری کا دارالحکومت قرار دیا گیا۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران 1944ء میں جرمن فوجوں نے اس پر قبضہ کرلیا لیکن صرف چار ماہ بعد ہی روسی فوجیں یہاں قابض ہوگئیں۔ پھر جنوری 1949ء میں یہاں جمہوری حکومت قائم ہوئی لیکن صرف چند ماہ بعد اگست 1949ء میں کمیونسٹوں نے روسی فوج کی مدد سے اقتدار سنبھال لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں