بے حسی کا اک سماں ہے کیا کہوں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25 جنوری 2008ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کے کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے۔

بے حسی کا اک سماں ہے کیا کہوں
زندگی اک امتحاں ہے کیا کہوں
نفرتوں کی آندھیاں ہیں چار سُو
ان کی زد میں آشیاں ہے کیا کہوں
بیکس و نادار و مفلس کے لئے
زیست اب بارِ گراں ہے کیا کہوں
ہر قدم پر جھوٹ ، دھوکہ اور فریب
اب یہی رسمِ جہاں ہے کیا کہوں
ابن آدم میں یہ نخوت اور غرور
فاصلہ کیوں درمیاں ہے کیا کہوں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں