تسلیوں سے زندگی نبات ہو گئی تو کیا – نظم

پندرہ روزہ ’’المصلح‘‘ کراچی یکم مئی2009ء میں مکرم شاہد منصور صاحب کی ایک غزل شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب پیش ہے:

تسلیوں سے زندگی نبات ہو گئی تو کیا
نگاہ ناز وجۂ التفات ہو گئی تو کیا
نہ فاصلے ہی کم ہوئے نہ اذنِ بندگی ملا
ادا متاعِ عشق کی زکوٰت ہو گئی تو کیا
نصیب میں تھی تشنگی نہ پیاس بجھ سکی کبھی
ہماری جوئے چشم اگر فُرات ہو گئی تو کیا
ہو دل گرفتہ کس لئے تغیّرِ جہان پر
کہ روشنی تو آئے گی جو رات ہو گئی تو کیا
وہی اگر نہیں ملا تو یارو ہم کو کیا ملا
ہمارے نام ساری کائنات ہو گئی تو کیا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں