جاگ اے شرمسار ! آدھی رات – نظم

ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ ستمبر 2007ء میں شائع ہونے والی محترم چودھری محمد علی مضطرؔ عارفی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:

جاگ اے شرمسار ! آدھی رات
اپنی بگڑی سنوار آدھی رات
وہ جو بستا ہے ذرّے ذرّے میں
کبھی اس کو پکار آدھی رات
بابِ رحمت کو کھٹکھٹانے دے
میرے پرورگار آدھی رات
کھلتے کھلتے کھلے گا بابِ قبول
عرض کر بار بار آدھی رات
ہوش و صبر و قرار کا دامن
ہوگیا تار تار آدھی رات
میری فریاد کا جواب تو دے
بول اے کردگار ! آدھی رات

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں