جماعت احمدیہ پاپوانیوگِنی (Papua New Guinea) کے 5ویں جلسہ سالانہ کا انعقاد

(مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل 8ُُ اپریل 2016ء)

جماعت احمدیہ پاپوانیوگِنی (Papua New Guinea) کے 5ویں جلسہ سالانہ کا انعقاد

(رپورٹ: عبادہ عبداللطیف)

ملک میں احمدیت کا آغاز اور ترقی
پاپوا نیوگنّی میں جماعت احمدیہ کا قیام مکرم اکرم احمدی صاحب آف انگلستان کے ذریعہ 1988ء میں عمل میں آیا تھا جب وہ اپنے پیشہ انجینئرنگ سے متعلق امور کے سلسلہ میں Kimbe آئے تھے۔ یہاں تشریف لانے والے پہلے باقاعدہ مبلغ سلسلہ مکرم عطاء الرزاق صاحب انڈونیشین تھے جو 1989ء میں یہاں پہنچے تھے اور 1999ء تک یہاں خدمات بجالاتے رہے۔ اُن کی تبلیغ کے نتیجہ میں احمدیت مرکزی جزیرہ پر پھیلی اور Uma-Mendi, Goroka, Kundiawa, Mt. Hagen کے علاوہ کئی دیگر قصبات میں بھی جماعتیں قائم ہوئیں۔
پاپوانیوگِنّی آنے والے دوسرے مبلغ سلسلہ محترم مولانا خیرالدین باروس صاحب (مرحوم) تھے جو 1994ء میں یہاں تشریف لائے اور جون 2011ء تک خدمت بجالاتے رہے۔اُن کی کوششوں سے Laloki دریا کے اردگرد کے علاقوں میں اور دارالحکومت کے نواح میں احمدیت پھیلنے لگی۔ تیسرے مبلغ سلسلہ مکرم مولانا سلامت عبدالرحمن صاحب تھے جو 2004ء میں پاپوا نیوگِنّی تشریف لائے اور تاحال خدمات بجالارہے ہیں۔ 1995ء میں ایک مقامی احمدی مکرم جعفر احمدی صاحب نے انڈونیشیا کے جامعہ احمدیہ میں تعلیم حاصل کرنے کا آغاز کیا۔ 1999ء میں تکمیل تعلیم کے بعد وہ واپس آئے اور اس وقت Mendi کے علاقہ میں متعیّن ہیں۔ اس وقت ملک بھر میں احمدیوں کی تعداد قریباً تین ہزار ہے۔
جماعت احمدیہ پاپوا نیوگِنّی کے موجودہ صدر مکرم محمد Rali Pueme صاحب ہیں۔ اس وقت کئی معاشرتی اور قومی معاملات میں جماعت احمدیہ اپنا تعاون پیش کررہی ہے خصوصاً چاول اور مچھلی کی فارمنگ، ہومیوپیتھی طریقۂ علاج کی ترویج اور مختلف قبائل کے جھگڑوں کو ختم کرواکے امن بحال کرنے کے سلسلہ میں قابل قدر خدمات کی توفیق مل رہی ہے۔
جلسہ سالانہ کا انعقاد
جماعت احمدیہ پاپوانیوگِنّی کا پانچواں سالانہ جلسہ 18۔ 19 اور 20 دسمبر 2015ء کو Kimbe میں نہایت کامیابی سے منعقد ہوا۔
جلسہ کے پروگرام کے لئے مردوں اور عورتوں کی ایک ایک مارکی کے علاوہ رہائش کے لئے بھی ایک مارکی لگائی گئی تھی۔ تینوں دن پروگرام کا آغاز نماز تہجد باجماعت سے کیا گیا۔ نماز فجر کے بعد روزانہ قرآن کریم کا درس دیا جاتا رہا۔ مردوں کے جلسہ میں پانچ سیشنز منعقد ہوئے جبکہ خواتین کا بھی علیحدہ ایک سیشن منعقد ہوا۔
جلسہ کے تینوں دن غیرازجماعت مسلمان دوستوں کے لئے مجلس سوال و جواب منعقد کی جاتی رہی جس سے احمدی احباب نے بھی بہت استفادہ کیا اور اس پروگرام کو بہت پسند بھی کیا۔
ہر سیشن میں غیرازجماعت وفود (جن کا تعلق عیسائیت اور بہائیت سے تھا) کی طرف سے خیالات کا اظہار بھی کیا جاتا رہا۔جس کے بعد بھی سوال و جواب کا موقع دیا جاتا۔ اختتامی اجلاس کے لئے سرکاری حکّام اور غیرسرکاری اداروں کے ممتاز افراد بھی مدعو کئے گئے تھے۔
امسال جلسہ سالانہ کا Theme تھا: اسلام کیا ہے؟ اس موقع پر کی جانے والی تقاریر کی تفصیل یوں ہے:
’’پاپوانیوگِنّی میں احمدیت‘‘ کے موضوع پر صدر جماعت پاپوانیوگِنّی مکرم محمد Rali Pueme صاحب۔ ’’اسلامی تعلیمات‘‘ کے موضوع پر مکرم مولانا سلامت عبدالرحمن صاحب مبلغ انچارج پاپوائے نیوگنّی۔ ’’ہستی باری تعالیٰ‘‘ کے موضوع پر مکرم ڈاکٹر محمد اسلم ناصر صاحب۔ ’’برکات خلافت‘‘ کے موضوع پر مکرم ابوبکر صاحب۔ ’’مسیح کی آمد ثانی اور آخری دَور کی علامات‘‘ کے موضوع پر مکرم مولانا جعفر احمدی صاحب مبلغ سلسلہ۔ ’’بانی اسلام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ کے بارہ میں مکرم رزاق فضل الٰہی صاحب۔ ’’اسلام کی تعلیم کے مطابق تخلیق کا عمل‘‘ کے موضوع پر مکرم رشید احمدی صاحب۔ ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی صلیب سے نجات‘‘ کے موضوع پر مکرم مولانا جعفر احمدی صاحب اور ’’اسلام اور اس کا پیغامِ امن‘‘ کے موضوع پر مکرم ڈاکٹر محمد اسلم ناصر صاحب نے تقاریر کیں۔
18دسمبر کو منعقد ہونے والے پہلے سیشن میں صوبہ مغربی New Britain کے گورنر Hon. Sasundran Muthuvel تشریف لائے اور افتتاحی تقریر کی۔ بعد ازاں اُن کی خدمت میں اسلامی کتب کا تحفہ پیش کیا گیا۔
جلسہ کے اختتامی اجلاس کے دوران جن دیگر اہم شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اُن میں Kimbe کے قائمقام میئر Mr. Sivi Bongo، ایک معروف وکیل Mr. Patrick Mokae، ممبر آف پارلیمنٹ کے نمائندہ Harold Upidio، کامرس اور انڈسٹری کے صوبائی مشیر Mr. Fred Waluka اور سابق صوبائی وزیراعلیٰ Mr. Robert Laurence شامل ہیں۔ موصوف نے اپنے علاقہ میں احمدیت کے آغاز کے لئے غیرمعمولی خدمت کی توفیق پائی تھی۔ جلسہ میں خواتین کی نمائندگی میں اور قومی شعبہ Law and Order سے تعلق رکھنے والی Jeneffer Aigilo بھی شامل تھیں۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ جلسہ ہر پہلو سے نہایت کامیاب رہا۔ قارئین سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ اس علاقہ میں بھی اسلام احمدیت کے فروغ کے سامان پیدا فرمائے اور ہماری کوششوں میں برکت عطا فرمادے۔ آمین

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں