جناب عبدالستار ایدھی صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے ’’خدمت خلق‘‘ کے حوالہ سے شائع ہونے والے سالانہ نمبر 2011ء میں ایک خادم خلق پاکستانی جناب عبدالستار ایدھی صاحب کا مختصر تعارف بھی پیش کیا گیا ہے۔ جنہیں جماعت احمدیہ برطانیہ کے آٹھویں سالانہ پِیس سمپوزیم منعقدہ 20 مارچ 2011ء کے موقع پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے 2010ء کا قیام امن کے لئے دیا جانے والا احمدیہ انعام عطا فرمایا تھا۔ دس ہزار پاؤنڈ کا یہ انعام اُن کی تنظیم کے یورپین نمائندہ نے وصول کیا جبکہ مکرم ایدھی صاحب کے پیغام کی ریکارڈنگ کانفرنس میں دکھائی گئی۔ اس پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’’مَیں اختلافات رکھنے میں یقین نہیں رکھتا۔ میرا مذہب انسانیت ہے۔ جو لوگ تکلیف میں میرے پاس آتے ہیں مَیں نے ان سے کبھی نہیں پوچھا کہ ان کا مذہب کیا ہے؟ مَیں صر ف یہ جانتاہوں کہ وہ انسان ہیں اور انہیں میری مدد درکارہے‘‘۔ انہوں نے جماعت احمدیہ کے فلاحی کردار کی تعریف کی اورکہاکہ وہ اس انعام کے ملنے پر خوش ہیں اور اس کے ساتھ جو رقم ہے اسے فلاحی کاموں پرخرچ کریں گے۔ قیام امن کے بارہ میں انہوں نے کہا کہ انسانیت کے ناطے ہی دنیا میں امن کا قیام ممکن ہوسکتاہے۔ اور ہمیں تمام انسانوں سے محبت کویکساں طورپر اپنے دلوں میں جگہ دینی چاہئے۔
2000ء میں گینز بک آف ریکارڈز نے ایدھی صاحب کا نام اپنے صفحات کی زینت بنایا تھا جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ دنیا میں سب سے بڑی رضاکارانہ ایمبولینس سروس کے مالک ہیں ۔ انہوں نے اپنی اس ایمبولینس سروس کا آغاز 1948ء میں کیا تھا۔ آج اُن کی وائرلیس کے نام سے مربوط 500 ایمبولینسز کا نیٹ ورک پاکستان بھر میں پھیلا ہوا ہے۔ انہوں نے 300 سے زائد ریلیف سنٹر بھی قائم کئے۔ ان کی خدمت کے دائرے میں تین فضائی ایمبولینسز، 24 ہسپتال، ادویات کے تین ری ہیبلیٹیشن سنٹرز، خواتین کے مراکز، مفت ڈسپنسریاں ، لاوارث بچوں کی قبولیت اور پرورش کے پروگرام، ماہانہ ایک لاکھ افراد کو غذا فراہم کرنے کے لئے کچنز کا قیام، 17ہزار سے زائد نرسوں کی تربیت، میتوں کو لانے لے جانے اور ان کی تجہیز و تدفین کا انتظام بھی شامل ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں