جہاں پہ ہم لباس ہوں گناہ اور ثواب اب – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍مئی 2011ء میں مکرم محمود انور صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے جس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

جہاں پہ ہم لباس ہوں گناہ اور ثواب اب
وہاں پہ کھل سکیں گے کب خلوص کے گلاب اب
دلوں میں ہیں کدورتیں زبان پر حلاوتیں
لبوں کی مسکراہٹیں سراب ہی سراب اب
ہیں آندھیاں جفا کی جو چڑھی ہوئی جہان میں
ستم گرو! وفاؤں نے پہن لئے حجاب اب
خرد ہے اب پھنسی ہوئی ہوس کے دام دام میں
سکون ہے نہاں تو پھر عیاں ہے اضطراب اب
سنو کہ معصیت نے ہے دلوں میں گھر بنا لیا
ہوا ہے فہم کے لئے کھڑا نیا عذاب اب

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں