حضرت ابوالمبارک محمد عبداللہ صاحبؓ

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ جون 2002ء میں حضرت ابولمبارک محمد عبداللہ صاحبؓ کے بارہ میں ایک مضمون مکرم عطاء الوحید باجوہ صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔
آپؓ فروری 1901ء میں موضع بہادر حسین تحصیل بٹالہ میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام خیردین تھا۔ پردادا غلام محمد کا تعلق غزنی (افغانستان) سے تھا جو وہاں ہجرت کرکے موضع بہادر حسین میں آکر آباد ہوگئے۔ آپؓ کے دادا کریم بخش نے انگریزوں کی فوج میں شامل ہوکر مہدی سوڈانی سے لڑائی میں حصہ لیا اور وہیں کام آئے۔
آپ ابھی تین سال کے تھے کہ والد کا سایہ سر سے اُٹھ گیا اور آپ کے تایا حضرت مولوی رحیم بخش صاحبؓ آپ کو اپنے ہمراہ تلونڈی جھنگلاں لے گئے۔ اپنے تایا اور تائی کے ہمراہ آپ کئی بار حضرت مسیح موعودؑ کی زیارت سے فیضیاب ہوئے۔ 1912ء میں آپ کو مدرسہ احمدیہ قادیان میں داخل کروادیا گیا ۔ حضرت مرزا بشیرالدین محمود احمد صاحبؓ (جو ہیڈماسٹر تھے) نے کتب مہیا کردیں۔ حضرت اماں جانؓ نے اپنے گھر میں ایک کوٹھڑی رہائش کے لئے عنایت فرمائی۔ 1915ء تک آپ وہیں مقیم رہے۔ حضرت اماں جانؓ نے ایک بار آپ کو اپنا چوتھا بیٹا کہہ کر مخاطب فرمایا۔ ایک بار حضرت مسیح موعودؑ کی مستعمل پگڑی کا ایک ٹکڑا بھی عطا فرمایا جس میں سے پرانا اور میلا ہونے کے باوجود خوشبو آتی تھی۔( یہ کپڑا آپؓ کی وصیت کے مطابق آپؓ کے کفن کے ساتھ آپؓ کے گلے میں ڈال دیا گیا)۔
آپؓ کی شادی 8؍جولائی 1926ء کو محترمہ زینب بی بی صاحبہ بنت حضرت حافظ حافظ امام الدین صاحبؓ سے ہوئی۔
آپؓ نے 27؍اپریل 1994ء کو وفات پائی اور پانچ لڑکے اور چار لڑکیاں اپنی یادگار چھوڑے۔
آپؓ کی قبولیت دعا کا ایک واقعہ یہ ہے کہ جب آپ ڈیرہ بابا نانک میں دعوت الی اللہ کرتے تھے اور خاص طور پر یہ بات بیان کرتے تھے کہ خدا تعالیٰ ہماری دعاؤں کو سنتا ہے تو ایک شخص نے اولاد نرینہ کے لئے دعا کی درخواست کی۔ آپؓ نے کہا پہلے احمدیت قبول کرلو۔ اُس نے کہا کہ اگر اولاد نرینہ ہوگئی تو احمدی ہوجاؤں گا۔ کچھ عرصہ بعد اللہ تعالیٰ نے اُسے لڑکا دیا تو وہ کہنے لگا کہ مَیں دو روپے چندہ دیا کروں گا۔ آپؓ نے کہا کہ جب تک احمدی نہیں ہوگے اُس وقت تک چندہ نہیں لینا۔ تاہم وہ احمدی نہ ہوا۔ کچھ عرصہ بعد وہ ٹی بی کا شکار ہوا تو پھر آپؓ کے پاس دعا کے لئے آیا لیکن آپؓ نے کہا کہ اب وقت گزر چکا ہے۔ چنانچہ اپنے خدا سے وعدہ کی حکم عدولی کی بنا پر وہ حسرت ناک موت کا شکار ہوا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں