حضرت امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ

عظیم محدث، مفسر اور اسلامی فقہ کے چوتھے ستون حضرت امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ بغداد میں پیدا ہوئے۔ آپؒ کے والد محمد بن حنبل آپ کے بچپن میں ہی وفات پاگئے تھے۔ حفظ قرآن کے بعد آپ نے کئی اساتذہ سے فیض حاصل کیا جن میں حضرت امام شافعیؒ بھی شامل ہیں۔ تحصیل علم میں آپؒ نے عراق، بصرہ، شام، حجاز سمیت کئی مقامات کے سفر کئے اور 40 سال کی عمر میں بغداد میں سلسلہ درس کا آغاز کیا۔
خلیفہ مامون کے دور میں جب علماء سے بعض عقائد جبراً منوانے کی کوشش کی گئی( مثلاً قرآن خدا کا کلام نہیں بلکہ مخلوق ہے) تو آپؒ نے کئی دوسرے علماء کی طرح اپنا مؤقف پیش کیا اور اس پر مضبوطی سے قائم رہے چنانچہ مامون نے اختلاف کے جرم میں ان کے ہاتھوں اور پاؤں میں زنجیریں ڈلوادیں۔ مامون کے جانشین معتصم نے سختی زیادہ کردی اور امام موصوف پر اتنے کوڑے برسائے جاتے کہ آپؒ بے ہوش ہو جاتے۔ تلوار کی نوکوں سے آپؒ کے جسم کو ایذا دی جاتی۔ ڈیڑھ برس کے بعد آپؒ کو رہائی نصیب ہوئی لیکن معتصم کے جانشین واثق باللہ نے دوبارہ قید تنہائی میں ڈال دیا اور متوکل کے دور میں پھر آپؒ کو رہائی ملی، تاہم اس کے نتیجہ میں آپؒ کی عزت میں بے پناہ اضافہ ہوا اور آپؒ نے درس حدیث کا پھر آغاز فرمادیا۔
77 برس کی عمر میںحضرت امام احمد بن حنبلؒ کی وفات ہوئی۔ آپؒ نہایت متقی اور سنت رسول ﷺ کے پابند تھے۔ آپؒ کی سیرۃ پر مکرم مجیب احمد طاہر صاحب کا مضمون ماہنامہ ’’تشحیذ الاذہان‘‘ نومبر 1995ء کی زینت ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں