حضرت ایو ب علیہ السلام
حضرت ایوب علیہ السلام قریباً ساڑھے تین ہزار سال پہلے بحیرہ مردار (فلسطین) اور جزیرہ عرب کے درمیان ادوم یا ادومنہ نامی بستی میں مبعوث ہوئے۔ آپؑ مالدار، صاحب عزت اور تندرست آدمی تھے اور اعلیٰ اخلاق اور ہمدردانہ طبیعت کے مالک تھے۔ خدا تعالیٰ نے آپؑ کو ایسی آزمائش میں ڈالا کہ مذکورہ دنیاوی نعماء آپؑ سے واپس لے لیں۔ لیکن ابتلاء کے اس دور میں بھی آپؑ نے اپنے رب سے کسی شکوہ وشکایت کی بجائے دعاؤں اور صبر کا عظیم نمونہ دکھایا چنانچہ قرآن کریم میں آپؑ کو صابر نبی کے نام سے یاد کیا گیا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے حضرت ایوب علیہ السلام کی دعاؤں کو قبول فرماکر آپؑ کے ابتلاء کو ختم کر دیا اور آپؑ خدا کے حکم سے ایک چشموں والے پہاڑی علاقہ کی طرف ہجرت فرماگئے جس کا معین اندازہ لگانا مشکل ہے۔ وہاں بہت سے سعید فطرت لوگ آپؑ پر ایمان لے آئے۔ حضرت ایوب علیہ السلام نے قریباً 93 سال عمر پائی۔
آپؑ کے مختصر حالات محترم فرید احمد نوید صاحب نے قلمبند کئے ہیں جو ماہنامہ ’’تشحیذ الاذہان‘‘ اکتوبر 1995ء کی زینت ہیں۔