حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ؓ کی یادیں

رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں مکرم ظفر احمد ناگی صاحب ریجنل قائد بیان کرتے ہیں کہ ایک پہلو جس کو خاکسار نے جرمنی آنے کے بعد حضورؒ کی ذات میں بڑی شدت کے ساتھ محسوس کیا وہ یہ کہ آپؒ پاکستان سے نئے آنے والوں کا بہت خیال رکھا کرتے تھے۔ 1996ء میں خدام نیشنل اجتماع کے موقع پر مجلس عرفان کے دوران ایک خادم نے سوال کرنے کے بعد ذکر کیا کہ حضور میں پاکستان سے نیا نیا آیا ہوں اور ابھی تک حضور سے ملاقات کا شرف حاصل نہیں ہو سکا ہے تو حضورؒ نے اس خادم کو فوراً اپنے پاس اسٹیج کے اوپر بلا کر شرف مصافحہ بخشا۔
اسی طر ح خاکسار جب جرمنی میں آیا تو اس وقت ملاقات کے لئے صدر جماعت کے ذریعے ملاقات کی درخواست دینے کا نظام قائم ہو چکا تھا۔ خاکسار کی درخواست پر اجتماع کے دنوں میں ملاقات کے لئے وقت بھی مل گیا۔ حضورؒ سے خاکسار کی یہ پہلی بالمشافہ ملاقات تھی جس میں میرے ساتھ ایک البانین دوست اور ایک پاکستانی دوست بھی تھے۔ ملاقات کیا تھی ایک خواب تھا جو کہ ایسے ہی لگا جیسے ایک لمحہ بھر میں ہی گزر بھی گیا ہو۔ حضورؒ نے زیادہ باتیں البانین دوست سے ہی کیں اور کافی دیر باتیں کرتے رہے۔ باتوں کے بعد حضور ؒ نے ہم سے پوچھا کہ شادی شدہ ہیں کہ نہیں؟ البانین دوست شادی شدہ تھے ان کو پین ملا اور ہمیں چاکلیٹیں۔ لیکن میں نے عرض کی کہ حضور اگر میری شادی نہیں ہوئی تو اس میں میرا کیا قصور ہے میں نے تو آپ سے پین بھی لینا ہے۔ تو حضورؒ نے پھر ازراہ شفقت پین بھی عطا فرمایا۔ پھر جب تصاویر کھنچوانے کا موقع آیا تو میری درخواست پر دو تصاویر اُتروائیں۔
اسی طر ح معائنے کے دوران خاکسار لنگرخانہ میں تھا۔ جب حضورؒ وہاں تشریف لائے تو کسی نے عرض کیا کہ یہ دوست پاکستان سے نئے آئے ہیں تو حضورؒ نے بڑی محبت سے خاکسار کے گالوں پر تھپکی دی اور مصافحہ کا شرف بھی بخشا۔ اُس وقت جب حضورؒ کو ایک دیگ میں سے آلو کا سالن نکال کر پیش کیا گیا تو آپ ؒنے فرمایا کہ آلو کو فوراً منہ میں نہیں ڈال لینا چاہئے کیونکہ یہ اگر اوپر سے بظاہر ٹھنڈا بھی ہو تو اندر سے بہت گرم ہوتا ہے اور منہ جلا دیتا ہے۔
خاکسار کے ہاتھ کے جوڑ میں بہت درد ہوا کرتا تھا۔ ایک ملاقات کے دوران والدہ نے حضرت صاحبؒ سے اِس تکلیف کا ذکر کیا تو حضورؒ نے میرا ہاتھ جوڑ سے پکڑا اور دعا کی۔ اُس وقت کے بعد سے مجھے ہاتھ کے جوڑ میں پھر کبھی درد محسوس نہیں ہوا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں