حضرت شیخ نصیرالدین صاحب ؓ مکندپوری

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12؍اکتوبر 2002ء میں مکرم شیخ نثار احمد صاحب اپنے والد حضرت شیخ نصیرالدین صاحبؓ کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 1858ء میں مکندپور ضلع جالندھر میں پیدا ہوئے۔ اہلحدیث مسلک سے تعلق تھا۔ امام مہدی کے منتظر تھے۔ جب سورج گرہن ہوا تو ایک مولوی کو آپ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے دیکھا کہ اب مرزا کو لوگوں نے مان لینا ہے۔ اس پر آپ نے آہ و زاری سے دعائیں شروع کردیں اور ایک خواب کی بنا پر حضرت مسیح موعودؑ کی بیعت کی سعادت حاصل کی۔ حضورؑ کے ارشاد پر جوش کے ساتھ اپنے رشتہ داروں کو دعوت الی اللہ شروع کی اور اپنے کاروبار کی بھی پرواہ نہ کی۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند تھے اور باقاعدگی سے تہجد بھی ادا کرتے تھے۔ صاحب رؤیا تھے۔ صدقہ و خیرات میں بہت فراخ دل تھے۔ ایک بار دعوت الی اللہ کے لئے ایک ساتھی کے ہمراہ دسوہرؔ گاؤں میں گئے۔ وہاں مخالفین نے آپ کا منہ کالا کرکے جوتیوں کا ہار گلے میں ڈالا اور گاؤں میں گھمایا۔ آپ اُس وقت خوشی سے کہتے کہ مسیح موعود پر ایمان لانے کی برکت سے ہم سے بھی بزرگوں والا سلوک ہورہا ہے۔
پاکستان بننے کے بعد آپؓ راولپنڈی آگئے اور یہیں1948ء میں 90 سال کی عمر میں وفات پائی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں