حضرت صاحبزادی ناصرہ بیگم صاحبہ

(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل 20؍جنوری2025ء)

لجنہ اماءاللہ جرمنی کے رسالہ ’’خدیجہ‘‘ برائے2013ء نمبر1 میں مکرمہ رشیدہ سلیمان راجہ صاحبہ نے اپنے مختصر مضمون میں حضرت صاحبزادی ناصرہ بیگم صاحبہ کا ذکرخیر کرتے ہوئے بیان کیا ہے کہ میری والدہ کے ذریعے مجھے اور ہماری بعض رشتہ دار خواتین کو حضرت سیّدہ ناصرہ بیگم صاحبہ کی خدمت کی سعادت حاصل ہوتی رہی ہے اور آپ کی شفقتوں سے استفادہ کرنے کا موقع بھی ملتا رہا ہے۔
میری شادی 1969ء میں ہوئی۔ شادی سے اگلے دن جب مَیں بذریعہ ٹرین لاہور روانہ ہونے لگی تواُسی ٹرین پر حضرت صاحبزادی ناصرہ بیگم صاحبہ اور حضرت صاحبزادی امۃالباسط صاحبہ بھی لاہور کے لیے روانہ ہو رہی تھیں۔ ریلوے سٹیشن پر ان سے ملاقات ہوئی تو دونوں محترم خواتین نے مجھے دعائیں دیں اور نصیحت کی کہ اپنے خاوند کی تابعداری کرنا اور سسرال میں محبت سے رہنا۔

2007ء میں مَیں جرمنی سے ربوہ گئی تو حضرت سیدہ ناصرہ بیگم صاحبہ سے ملنے قصر خلافت گئی۔ ہم بر آمدہ میں بیٹھے تھے کہ آپ دو خواتین کے سہارے باہر تشریف لائیں۔ جب آپ کو معلوم ہوا کہ ہم جرمنی سے آئے ہیں تو فرمانے لگیں: مَیں نے خواب میں دیکھا ہے کہ جرمنی کی کنجیاں (حضرت) مسرور (ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز) کو ملی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں