حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی سیرتِ طیبہ کے بارہ میں ایک مضمون روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍اگست 1996ء میں شامل اشاعت ہے۔
آپؓ کی سادگی کا یہ عالم تھا کہ اپنے زمانہ خلافت میں اکثر دوپہر کا کھانا کھا کر مسجد نبوی میں ہی قیلولہ کیا کرتے اور جب اٹھتے تو سنگریزوں کے نشان آپ کے بدن پر نمایاں ہوتے۔ آپؓ کے دور میں ہی مسجد نبوی کو پختہ کیا گیا۔ آپؓ کا تب وحی بھی تھے اور آنحضورﷺ کی طرف سے سلاطین کو آپؓ نے خطوط بھی تحریر کئے تھے۔ قرآن کریم کو آپؓ ہی کے دَورِ خلافت میں جمع کیا گیا۔
حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ آنحضورﷺ نے فرمایا کہ قیامت کے دن حضرت عثمان کی شفاعت سے ستر ہزار آدمی جنت میں داخل کئے جائیں گے۔
حضرت عبد اللہؓ بن سمرہ راوی ہیں کہ ایک ضرورت کے وقت آپؓ نے اس درجہ مالی قربانی کی کہ آنحضورﷺ نے خوش ہو کر فرمایا: اب عثمان جو چاہے کرے، خدا نے اسے اپنی مغفرت کے دامن تلے لے لیا ہے۔