حضرت قاضی امیر حسین شاہ صاحبؓ

حضرت قاضی امیر حسین شاہ صاحبؓ بھیروی کو1891ء میں 27 سال کی عمر میں حضرت مسیح موعودؑ کی بیعت کی سعادت عطا ہوئی اور پھرآپؓ جلد ہی قادیان منتقل ہوگئے۔ مغلوں کے زمانے میں آپؓ کے آباء کو قاضی کا عہدہ حاصل رہا تھا چنانچہ آپ کے نام میں ’’قاضی‘‘ کا لقب شامل ہوگیا۔
حضرت قاضی امیر حسین شاہ صاحبؓ مروجہ علم کی تحصیل کے بعد سہارنپور میں مدرسہ مظاہر العلوم میں مدرس رہے تھے۔ علم کا سمندر اور فصیح و خوش گفتار تھے چنانچہ 1905ء میں جب حضرت اقدسؑ نے تعلیم الاسلام سکول میں دینیات کی شاخ جاری فرمائی تو حضرت قاضی صاحبؓ اس کے اول مدرس مقرر ہوئے۔ دینیات کی یہی شاخ بعد ازاں مدرسہ احمدیہ اور پھر جامعہ احمدیہ کی صورت اختیار کرگئی۔ حضورؑ نے ازالہ اوہام کی فہرست میں 89 نمبر پر آپؓ کا ذکر فرمایا ہے۔
حضرت خلیفتہ المسیح الاول ؓ سے بھی آپؓ کے گہرے قریبی تعلقات تھے۔ چنانچہ درس قرآن کے دوران بعض مقامات پر حضورؓ نے آپؓ کا ذکر فرمایا۔ حضرت مصلح موعودؓ کے دور میں بھی قریباً 15 برس خدمات ِ دینیہ بجالائے اور 1930ء میں 66 سال کی عمر میں وفات پائی۔ آپؓ کا ذکر خیر محترم محمود مجیب اصغر صاحب کے قلم سے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17 فروری 1997ء کی زینت ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں