حضرت میاں شہامت خان صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23اپریل 2010ء میں حضرت میاں شہامت خان صاحبؓ کا مختصر ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔
حضرت میاں شہامت خان صاحبؓ نادون ضلع کانگڑہ کے رہنے والے تھے۔ آپ کو 23؍اپریل 1889ء کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کرنے کی توفیق ملی۔ ایک دفعہ جب آپ کے تیسرے بھائی حضرت میاں امانت خان صاحبؓ حضور علیہ السلام سے بیعت کرنے گئے تو حضرت اقدس علیہ السلام نے اُن سے آپ کا (یعنی میاں شہامت خاں صاحبؓ) کا حال دریافت فرمایا۔
1880ء میں ایک فقیر سائیں قلندر شاہ نے (جو پنجاب کی طرف سے گئے تھے) آپ سے کہا کہ میاں! امام مہدی پیدا ہوگئے ہیں مگر ابھی ظاہر نہیں ہوئے، مجاہدہ میں ہیں۔ افسوس ان کے دعویٰ تک مَیں نہیں ہوں گا۔ آپ نے پوچھا وہ کہاں ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ بٹالہ کے پاس قادیان ایک بستی ہے اس جگہ پر ہیں۔ چنانچہ جب براہین احمدیہ کا اشتہار شائع ہوا تو آپ نے براہین احمدیہ منگوالی اور جب بیعت کا اعلان ہوا۔ تو بیعت کرلی۔
حضرت میاں شہامت خاں صاحبؓ کی وفات 1929ء میں ہوئی اور حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ نے آپؓ کی نماز جنازہ پڑھائی اور آپؓ کے بیٹے ڈاکٹر مطلوب خاں صاحب کے بارہ میں فرمایا: ’’ان کے بیٹے ڈاکٹر مطلوب خان صاحب کے متعلق جبکہ وہ جنگ کے دنوں میں 1928ء میں لڑائی پر گئے ہوئے تھے۔ گورنمنٹ کی طرف سے تار آیا تھا کہ وہ مارے گئے ہیں۔ لیکن مجھے خداتعالیٰ نے بتایا تھا کہ وہ فوت نہیں ہوئے۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا کچھ دنوں کے بعد گورنمنٹ نے اطلاع دی … کہ وہ زندہ اور قید میں ہیں‘‘۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں