خلافت روحِ ایماں ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل ‘‘ربوہ 16 ؍جنوری 2009ء میں شامل اشاعت جناب ر۔ش کے کلام سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

خلافت روحِ ایماں ہے
بقائے دیں کا ساماں ہے
یہ تسکینِ دل و جاں ہے
کہ اپنا اک نگہباں ہے
سراپا جو مہرباں ہے
نیابت کے نشاں اس میں
محبت کے بیاں اس میں
جمال یار کی باتیں
حدیث دلبراں اس میں
رموز نکتہ داں اس میں
وراثت انبیاء کی یہ
نشانی اتقیا کی یہ
ملے راہِ ہدیٰ اس سے
دُعا ہے اصفیا کی یہ
وراثت انبیاء کی یہ

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں