دل کے حملہ کی علامات اور فوری علاج – جدید تحقیق کی روشنی میں

دل کے حملہ کی علامات اور فوری علاج – جدید تحقیق کی روشنی میں
(شیخ فضل عمر)

ماہرین قلب نے خبردار کیا ہے کہ دل کے مریض اس بات سے ناواقف ہیں کہ دل پر حملے کی علامات کیا ہیں اور اُن کے لئے مدد حاصل کرنے کا صحیح وقت کونسا ہے۔ ماہرین کے مطابق مریض اس لئے انتظار کرتے ہیں کیونکہ اُنہیں انجائنا کی درد اور دل کے حملے کے درد میں فرق کا علم نہیں ہوتا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نائٹریٹ سپرے کے استعمال کے پانچ منٹ کے وقفے کے بعد ہی ایمبولینس کو بلالینا چاہئے۔ برٹش میڈیکل جرنل میں اس بات کو تسلیم کیا گیا ہے موجودہ طبی ہدایات کنفیوژن پیدا کرسکتی ہیں۔
برطانیہ کے امراض قلب کے ماہرین نے لوگوں کو ایک مہم چلاکر یہ مشورہ دیا تھا کہ سینے میں درد کا احساس ہوتے ہی انہیں ایمرجنسی سروس کو فون کردینا چاہئے جبکہ جائزے کے مطابق چالیس فیصد لوگ ایمبولینس کو فون کرنے سے پہلے خاصا انتظار کرتے ہیں۔ لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ ایسے لوگ جو اکثر سینے میں درد محسوس کرتے ہیں، اُن کو دل کے حملے اور سینے میں عام درد کے فرق کا احساس اتنی جلد نہیں ہوسکتا۔ چنانچہ برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کے طابق فوری مدد حاصل کرنے سے پہلے گلیسریل نائٹریٹ سپرے کو پانچ پانچ منٹ کے وقفے سے تین بار استعمال کرنا چاہئے۔ دراصل مختلف سپرے بنانے والی کمپنیوں نے بھی مختلف ہدایات جاری کی ہیں کہ سپرے کے بعد کتنی دیر میں طبی مدد حاصل کرنی چاہئے۔ ماہرین نے اس بات کا بھی جائزہ لیا کہ ایسے مریضوں کو غیرضروری طور پر چوکنا کردینے سے طبی اداروں کے ہنگامی شعبہ جات کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
امریکی ریاست اوہائیو میں واقع بچوں کے ایک ہسپتال کے مرکز برائے امراض قلب میں دو ماہرین قلب کی جانب سے مختلف کیسوں کا تجزیہ کرنے کے بعد تیار کی جانے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دل میں کسی خرابی کے بغیر بھی Teenage افراد بھی دل کے دورے سے دوچار ہوسکتے ہیں تاہم ایسا شاذونادر ہی ہوتا ہے۔ بارہ سے بیس سال کی عمر کے 9 صحتمند نوجوانوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اُن میں سینے کے شدید درد کے باعث دل کے حملے کی تشخیص کی گئی۔ اگرچہ ان میں سے اکثر کے ٹیسٹ سے بے قاعدگیوں کا علم ہوتا تھا لیکن اُن کے دل کی حالت بالکل نارمل تھی۔ ان افراد کے کولیسٹرول کی سطح، خون جمنے کی شرح اور نشہ آور ادویات کے استعمال کے نتائج بھی منفی تھے۔مذکورہ ڈاکٹروں کے مطابق اس عمر میں بظاہر دل کے حملے کا امکان نہیںہوتا لیکن ایسا ہونا ناممکن بھی نہیں ہے۔ اس لئے نوجوانی میں بھی سینے میں شدید درد محسوس ہو تو اس کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔ تاہم ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ نوجوانوں میں دل کا حملہ، بالغ افراد میں دل کے حملے سے مختلف ہوتا ہے کیونکہ کسی بھی نوجوان کی شریانوں میں خون جمنے کے آثار نہیں ملے۔ اس لئے ایسے نوجوان مریضوں کو ایسی دوا نہیں دینی چاہئے جو جمے ہوئے خون کو ختم کرے بلکہ ایسی دوا دینی چاہئے جو دل کی شریانوں کو کھول دے کیونکہ دل کا تشنج ہی دل کے حملے کا سبب ہوسکتا ہے۔
امریکن اکیڈمی آف فیملی فزیشن کے مطابق دل کی بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لئے ریشے دار غذائیں نہایت مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ اگرچہ ہر غذا میں یہ ریشے دار عناصر موجود ہوتے ہیں لیکن بعض غذائی اشیاء میں ان کی تعداد نسبتاً زیادہ ہوتی ہے۔ اکیڈمی کے ماہرین کے مطابق حالیہ تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ کولیسٹرول ، ذیابیطس اور سرطان کی بعض اقسام کی روک تھام میں یہ ریشے دار غذائیں نہایت مفید ثابت ہوئی ہیں۔ اکیڈمی نے غذا کو کھانے کے لئے تیار کرنے کے مراحل میں غذا میں شامل ریشے دار غذائی عناصر کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے بھی خاص طور پر خیال رکھنے کی ہدایت کی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں