دیارِ مغرب کو جانے والو دیارِ مشرق کے باسیوں کا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12جنوری 2012ء میں مکرم سیّد اقتدار احمد اسد صاحب کا کلام ’’محبتوں کا سلام کہنا ‘‘ شائع ہوا ہے۔ اس کلام میں سے انتخاب پیش ہے:

دیارِ مغرب کو جانے والو دیارِ مشرق کے باسیوں کا
کسی غریب الوطن مسافر کی چاہتوں کا سلام کہنا
یہ ان سے کہنا کہ اے مسافر مری رگِ جاں کے پاس ہے تُو
وہ فاصلے جو کہ بڑھ گئے تھے وہ قربتیں ہیں مدام کہنا
اے میرے سورج تری ضیا سے تمام مغرب چمک رہا ہے
تمام مشرق دمک رہا ہے یہ سلسلہ ہو دوام کہنا
میرے غریب الوطن مسافر کہ ہم تو تم سے غریب تر ہیں
ہمارا سورج تو کھو گیا ہے یہ سلسلہ ہو تمام کہنا
مرے مسیحا تری دعائیں مجھے تو سیراب کر رہی ہیں
تجھے ملا بارگاہ میں اس کی سدا بڑھے وہ مقام کہنا
اے میرے آقا یہ میرے نغمے ترے لئے بس ترے لئے ہیں
مری سُروں کے تمام دھارے ترے لئے ہیں مدام کہنا

اپنا تبصرہ بھیجیں