رحمت باری کو دن رات برستے دیکھا – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍اگست 2007ء میں شامل اشاعت مکرم عطاء المجیب راشد صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے۔ یہ نظم جلسہ سالانہ 2007ء کے نظاروں سے متأثر ہوکر کہی گئی ہے:
رحمت باری کو دن رات برستے دیکھا
اُس کے فضلوں کو صبح و شام اُترتے دیکھا
اک مسیحا کی صدا نے ہے جگایا جادو
ایک جنگل کو گلستاں میں بدلتے دیکھا
عشق بھی چیز ہے کیا ، کیسے بیاں ہو اس کا
اک نظر پڑتے ہی اشکوں کو برستے دیکھا
وہ سرِ بزم جو آیا تو عجب عالم تھا
اک تلاطم کو کناروں سے چھلکتے دیکھا
کیا عجب جذب کی طاقت تھی بیاں میں اُس کے
اُس کی ہر بات کو سینوں میں اُترتے دیکھا