رہتے ہیں ترو تازہ وہی پات شجر کے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 26؍اگست 2010ء میں خلافت کے حوالہ سے مکرم مبارک احمد عابد صاحب کی ایک نظم بعنوان ’’سدا بہار شجر ‘‘ شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

رہتے ہیں ترو تازہ وہی پات شجر کے
ہر رُت میں جو ہر حال میں ہوں ساتھ شجر کے
دنیا کی کڑی دھوپ میں پاتے ہیں اماں وہ
اس سائے تلے بیٹھیں جو دن رات شجر کے
آکاش پہ لے جاتی ہیں خود ان کو ہوائیں
جو گونجتے عالم میں ہیں نغمات شجر کے
پھر آ گیا گلشن میں ہے پھل پھول کا موسم
پھر اُٹھے دعاؤں کے لئے ہاتھ شجر کے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں