زمیں کی ایک کروٹ نے بدل ڈالے سماں سارے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍نومبر 2005ء میں شائع ہونے والی مکرمہ ڈاکٹر فہمیدہ منیر صاحبہ کی نظم ’’زمین کی ایک کروٹ نے‘‘ سے انتخاب پیش ہے:

زمیں کی ایک کروٹ نے بدل ڈالے سماں سارے
زمیں کی بند مٹھی میں ہیں اب سودوزیاں سارے
پلک جھپکی تو آنکھوں نے دکھا ڈالی قیامت اِک
کسی گردش میں لگتے ہیں زمین و آسماں سارے

قیامت سی قیامت ہے مرا دل خون روتا ہے
مرے پیارے خدا! کیا ہر دفعہ ایسا ہی ہوتا ہے
لہو بہتا ہے آنکھوں سے کلیجہ ہاتھ ملتا ہے
وہی کچھ کاٹتا ہے ہر کوئی جو کچھ کہ بوتا ہے؟

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں