زندگی بھر کی اذیّت سے کڑا تھا وہ دن – نظم

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا نومبر 2010ء میں مکرم ڈاکٹر فضل الرحمن بشیر صاحب کی ’’شہدائے لاہور‘‘ کے حوالہ سے ایک نظم شائع ہوئی ہے

اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

زندگی بھر کی اذیّت سے کڑا تھا وہ دن
جب مری روح کا ہر زخم چھلک اُٹھا تھا
دُکھ تو پہلے بھی بہت جھیلے تھے ، اُس روز مگر
شعلۂ غم تھا کہ رگ رگ میں بھڑک اٹھا تھا

یوں رگِ جان سے چھلکا در و دیوار پہ خوں
کسی پوشاک پہ چھینٹے ، کسی دستار پہ خوں
عہدِ جمہور پہ اِک حرفِ ملامت ٹھہرا
کسی پیشانی سے بہتا لب و رخسار پہ خوں

کبر شاہوں کا اُٹھائے ہوئے سر ڈولتا ہے
جب کوئی خاک میں آنکھوں کے گہر رولتا ہے
’’لب خاموش کی خاطر وہی لب کھولتا ہے
جب نہیں بولتا بندہ تو خدا بولتا ہے”

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں