سال نو کا اب کے استقبال یوں فرمائیے – نظم
روزنامہ ’’الفضل ‘‘ربوہ یکم جنوری 2009ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالحمید خلیق صاحب کے کلام سے انتخاب پیش خدمت ہے:
سال نو کا اب کے استقبال یوں فرمائیے
بھول کر سب رنجشیں باہم گلے مل جائیے
ظلم کا بدلہ نہیں لینا کبھی بھی ظلم سے
دل جہاں کے جیتنے ہیں ہم نے پیار و حلم سے
ہیں جو پابندِ سلاسل بے وجہ و بے قصور
اپنی رحمت کا نشاں دکھلائے اب ربّ غفور
ظلم و استبداد کی راہیں سبھی مسدود ہوں
جابر و ظالم ستمگر نیست و نابود ہوں
کوششِ پیہم، ثباتِ قدم اور عزم صمیم
سب میں یہ اوصاف پیدا کر مرے ربّ کریم
آئے نہ لغزش کبھی بھی پائے استقلال میں
ہو نیا اک ولولہ ہر سال استقبال میں