سانحہ دارالذکر کے دو شہید بھائی مکرم انیس احمد اور مکرم منور احمد

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 15؍جولائی 2010ء میں مکرم منیر احمد صاحب نے اپنے ایک مضمون میں دارالذکر لاہور کے سانحہ میں اپنے دو شہید بیٹوں کی شہادت کا ذکر کیا ہے۔
آپ بیان کرتے ہیں کہ 28مئی 2010ء کی صبح دس بجے خاکسار اپنے بیٹے کے ساتھ گھر سے دفتر کی طرف موٹر سائیکل پر سوار ہوکے گیا اور تقریباً ساڑھے دس بجے ہم اپنے اپنے کاموں میں مشغول ہوگئے۔ دوپہر ایک بجے میرے پاس منور احمد آیا کہ جمعہ کی نماز پڑھنے چلیں ۔ میں بھی حسب معمول ساتھ ہو لیا۔ منور احمد نے ہمیشہ کی طرح مجھے مسجد کے گیٹ پر اتارا اور خود موٹر سائیکل کھڑا کرنے چلا گیا۔ میں نے وضو کیا ہوا تھا۔ سیدھا مسجد میں جا کر کرسی پر بیٹھ کر نماز سنت ادا کرنی شروع کر دی۔ ابھی سلام پھیرا ہی تھا کہ مسجد کے بڑے گیٹ کی طرف سے گولیوں کی بوچھاڑ سنائی دی۔ میرا دوسرا بیٹا انیس احمد بھاگ کر میری طرف آیا کہ آپ لیٹ جائیں۔ میں نے کہا بیٹا چھپ جائیں ۔ میں چھپنے کے لئے باہر نکلا ، منور احمد نے باہر پلاٹ میں شور ڈالا ہوا تھا کہ اسلحہ لائیں ان کا مقابلہ کریں ۔ میں نے منع کیا کہ آپ اکیلے ان کا مقابلہ کیسے کریں گے۔ آپ کے پاس کوئی چیز بھی نہیں اور اسلحہ کسی کے پاس نہیں ۔ میں انصاراللہ کے دفتر کی گلی میں چھپ گیا۔ بعد میں گولیوں کی بوچھاڑ شروع ہوئی میں نے دو جنگیں لڑی ہیں اتنی گولیاں وہاں نہیں برسی تھیں جتنی یہاں پر چل رہی تھیں کچھ لوگ مسجد کے اوپر سے گرینیڈ پھینک رہے تھے اور خود کش حملہ والے زیادہ نقصان کر رہے تھے۔
مسجد کی پہلی صف میں جو حضرات تھے ان کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا۔ جب تک ان کے پاس اسلحہ تھا گولیاں چلاتے رہے کسی نے مزاحمت نہ کی ۔ منوراحمد کا سنا ہے کہ اس نے دہشت گرد کو پکڑا تھا مگر اس نے خودکش حملہ کرکے منوراحمد کو بھی شہید کیا اور خود بھی مر گیا۔ دوپہر ایک بج کر تیس منٹ سے شروع ہونے والی آفت شام چار بج کر تیس منٹ پر ختم ہوئی۔
مجھے ساڑھے چار بجے اطلاع ملی کہ آپ کا بڑا بیٹا انیس احمد شہید ہو چکا ہے جس کو کھڑا کر کے ماتھے پر گولی ماری گئی ۔ دوسرا منور احمد ہسپتال میں ہے جو کہ مجھ سے چھپائے رکھا۔ آخر آٹھ بجے پتہ چلا کہ منور احمد بھی شہید ہو گیا ۔

راضی ہیں ہم اسی میں جس میں تیری رضا ہو

مکرم انیس احمد صاحب کی عمر 35سال تھی۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ مکرمہ عطیہ انیس صاحبہ کے علاوہ ایک بیٹا عمر 7سال اور ایک بیٹی عمر 2سال شامل ہے۔ جبکہ مکرم منور احمد صاحب کی عمر 30سال تھی۔ اُنہوں نے اہلیہ مکرمہ عمیرہ منور صاحبہ کے علاوہ ایک بیٹی عمر 8ماہ سوگوار چھوڑی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں