سکّہ
سکّہ دراصل دھات کا وہ ٹکڑا ہے جس پر حکومت کی مُہر لگی ہوتی ہے اور یہ حکومت کی مقرر کردہ قیمت پر ہی بازار میں چلتا ہے۔ اسے عام طور پر سونے، چاندی، نکل، تانبے، پیتل اور ملی جُلی دھاتوں سے بنایا جاتا ہے۔ سکّوں کے بارے میں ایک معلوماتی مضمون مکرم حافظ حلیم احمد صاحب کے قلم سے ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ فروری 2011ء میں شائع ہوا ہے۔
سکّوں کا رواج سب سے پہلے اہل لیدیا (Lydians) میں ہوا جو چھ سات سو قبل مسیح میں اناطولیہ کی بادشاہت تھی۔ یہ پہلی قوم تھی جس نے معیاری سکّے استعمال کیے۔ وہاں سے یہ رواج یونان اور یورپ پہنچا۔ مسلمانوں میں پہلی مرکزی ٹکسال عبدالمالک بن مروان کی بادشاہت میں قائم ہوئی جس میں سونے کے دینار اور چاندی کے درہم ڈھالے جاتے تھے۔ برصغیر میں سلطان محمد تغلق نے تانبے کے سکّے جاری کیے۔ امریکہ میں پہلی ٹکسال 1773ء میں قائم کی گئی۔