سہتے ہیں جو دنیا کے ستم صبر و رضا سے – نظم

روزنامہ ’’الفضل ‘‘ربوہ یکم ستمبر 2009ء میں شامل اشاعت مکرم عبد الصمد قریشی صاحب کے کلام سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

سہتے ہیں جو دنیا کے ستم صبر و رضا سے
پاتے ہیں وفاؤں کا صلہ اپنے خدا سے
مل جاتی ہے ان لوگوں کو ایمان کی دولت
ہر لمحہ بسر کرتے ہیں جو صدق و صفا سے
اک شخص کہ دکھ درد میں ہے سب کا مسیحا
ہو جاتی ہے ہر دُور بلا اس کی دعا سے
سب لطف و عنایات ملیں مجھ کو بھی پیارے
گزرے یہ میری زیست سدا عجز و وفا سے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں